بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیاء کے انتقال پر وزیرِ اعظم نریندر مودی کا اظہارِ تعزیت

بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیاء کے انتقال پر وزیرِ اعظم نریندر مودی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سیاسی خدمات اور ہند۔بنگلہ دیش تعلقات میں کردار کو یاد کیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیاء کے انتقال پر وزیرِ اعظم نریندر مودی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ اعظم مودی نے خالدہ ضیاء کی سیاسی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بطور بنگلہ دیش کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم انہوں نے نہ صرف اپنے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا بلکہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی قابلِ ذکر خدمات انجام دیں۔

وزیرِ اعظم مودی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ڈھاکہ میں سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیاء کے انتقال کی خبر سن کر انہیں بے حد افسوس ہوا۔ انہوں نے مرحومہ کے اہلِ خانہ اور بنگلہ دیش کے عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس غم کی گھڑی میں ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیرِ اعظم نے دعا کی کہ خدا مرحومہ کے اہلِ خانہ کو صبر عطا فرمائے اور خالدہ ضیاء کی روح کو ابدی سکون نصیب ہو۔


وزیرِ اعظم مودی نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ انہیں 2015 میں ڈھاکہ کے دورے کے دوران خالدہ ضیاء سے ہونے والی ملاقات یاد ہے، جس میں باہمی تعلقات اور خطے کے مستقبل پر مثبت گفتگو ہوئی تھی۔ ان کے مطابق خالدہ ضیاء کی سوچ اور سیاسی وراثت ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان شراکت داری کے لیے آئندہ بھی رہنمائی فراہم کرتی رہے گی۔

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی، جسے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کہا جاتا ہے، کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خالدہ ضیاء کا انتقال صبح تقریباً چھ بجے ڈھاکہ کے ایک نجی اسپتال میں ہوا، جہاں وہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے زیرِ علاج تھیں۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے انہیں بنگلہ دیش کی جدید سیاسی تاریخ کی ایک اہم اور مؤثر شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کے انتقال کو قومی نقصان بتایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خالدہ ضیاء طویل عرصے سے مختلف عارضوں میں مبتلا تھیں۔ نومبر کے اواخر میں دل اور پھیپھڑوں سے متعلق سنگین مسائل کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں بعد ازاں نمونیا کی تشخیص بھی ہوئی۔ گزشتہ برسوں میں وہ جگر، گردے، ذیابیطس اور دیگر دائمی بیماریوں سے بھی نبرد آزما رہی تھیں۔ ان کے علاج کے لیے ملکی و غیر ملکی ماہرین پر مشتمل ایک طبی ٹیم تعینات تھی، تاہم صحت کی نازک حالت کے باعث بیرونِ ملک علاج کا منصوبہ عملی شکل اختیار نہ کر سکا۔

خالدہ ضیاء کے انتقال پر بنگلہ دیش بھر میں سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں میں گہرے غم کا اظہار کیا جا رہا ہے، جبکہ مختلف ممالک کی قیادت کی جانب سے بھی تعزیتی پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔