وزیر اعظم بزدل ہیں جو چین کے سامنے کھڑے نہیں ہو پائے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستانی سر زمین کے دفاع کی ذمہ داری وزیر اعظم کی ہے اور وہ اسے کس طرح انجام دیتے ہیں یہ ان کا مسئلہ ہے لیکن ہندوستانی سر زمین دوسرے ملک کو دئے جانے کو کوئی برداشت نہیں کرے گا

راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / آئی اے این ایس
راہل گاندھی کی پریس کانفرنس / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہند-چین نتازعہ پر مرکز اور وزیر اعظم پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم بزدل ہیں جو چین کے سامنے کھڑےنہیں ہو پائے۔ وہ ہندوستانی فوج کی قربانیوں کو ختم کر رہے ہیں اور ہندوستان میں ایسا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی ‘‘۔ راہل گاندھی جمعہ کی صبح ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں مشرقی لداخ پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان پر کہا کہ ان کے بیان سے صاف ہو گیا ہے کہ اب ہماری فوج کو ’فنگر 3‘ پر رہنا ہوگا جبکہ ’فنگر 4‘ تک ہماری سر زمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم فنگر 4 سے فنگر 3 پر آ گئے ہیں۔ راہل گاندھی نےسوال کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماری سر زمین چین کو کیوں دے دی؟ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے انتہائی اہم خطہ کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، جیسے ڈیپسانگ پلینس، جہاں سے چین داخل ہوا تھا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعظم نے ہندوستانی سر زمین چین کو دے دی ہے اور ان کو اس کا جواب ملک کو دینا چاہئے۔‘‘


راہل گاندھی مختصر پریس کانفرنس کے بعد فوری طور پر راجستھان کے لئے روانہ ہو گئے لیکن اس دوران ان کے تیور سخت نظر آئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر دفاع کیوں بیان دے رہے ہیں، خود وزیر اعظم آ کر کیوں بیان نہیں دے رہے؟ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہمارا گھر ہے اور اپنے گھر میں واپس رہنے کو کیسے کامیابی کا نام دیا جا سکتا ہے؟ راہل نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’کامیابی یہ ہے کہ وزیر اعظم چین کے آگے جھک گئے ہیں۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی کہا کہ ’’بھارت ماتا کا ٹکڑا فنگر 4 تک تھا جسے چین کو سونپ دیا گیا۔‘‘ راہل گاندھی نے ذرائع ابلاغ سے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کیا کر رہا ہے اور جس طرح کے مسئلے ذرائع ابلاغ اٹھا رہا ہے اس پر انہیں حیرانی ہو رہی ہے کیونکہ ایسے اہم مسائل کو اٹھانا چاہئے۔

راہل گاندھی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس معاملہ میں کوئی ’گیو‘ اینڈ ’ٹیک‘ یعنی لین-دین کا اس لئے سوال نہیں اٹھتا کیونکہ اس میں صرف ’ گیو‘ یعنی دیا گیا ہے کوئی ’ٹیک‘ یعنی لیا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں فوج اور ہندوستانی عوام پر بھروسہ ہے اور یہ معاملہ ایسا نہیں ہے جس پر ملک خاموش بیٹھ جائے گا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہندوستانی سر زمین کے دفاع کی ذمہ داری وزیر اعظم کی ہے اور وہ اسے کس طرح انجام دیتے ہیں یہ ان کا مسئلہ ہے لیکن ہندوستانی سر زمین دوسرے ملک کو دئے جانے کو کوئی برداشت نہیں کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Feb 2021, 10:23 AM