شبِ برأت: لاک ڈاؤن کا قانون نہ توڑیں، گھروں پر ہی عبادت کریں... مفتی مکرم احمد

فتح پوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ”شب برأت کو عبادت میں گزاریں۔ نفل پڑھیں، قرآن پڑھیں، دعاء کریں، انشاء اللہ جو دعاء ہم کریں گے قبول ہوگی۔“

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کے بڑھتے اثرات کے درمیان سب سے زیادہ مسئلہ مذہبی عبادات کو لے کر لوگوں کو ہو رہا ہے۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی و دیگر مذاہب کے لوگ گھروں پر ہی دعاء و عبادت کرنے کو مجبور ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی مندر، مسجد، گرودوارے و چرچ وغیرہ میں عبادت کرنے پر پابندی ہے۔ مسلمانوں کو جمعہ کی نماز بھی مسجدوں میں پڑھنے پر پابندی عائد ہے اور مختلف علماء و مفتیان نے سبھی سے گھروں پر ہی نماز پڑھنے کی تلقین کی ہے۔ اس درمیان شب برأت کو لے کر بھی کئی مسلم علماء و دانشوران نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر باہر نہ نکلیں اور گھروں میں ہی شب بیداری و عبادت کریں۔

دہلی واقع فتح پوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد کا بھی ایک ویڈیو پیغام شبِ برأت کے تعلق سے سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ "9 اپریل کو جمعرات والے دن شب برأت ہے۔ یہ بہت قبولیت کی رات ہوتی ہے۔ اس میں شب بیداری کریں، نفل پڑھیں، قرآن شریف پڑھیں اور اپنے رشتہ داروں کے لیے دعا کریں اور اپنے لیے بھی دعاء کریں۔ قبرستان میں جانا اس رات میں ضروری نہیں ہوتا لہٰذا گھر میں رہ کر ہی عبادت کریں۔ بچوں پر بھی نظر رکھیں تاکہ وہ بھی عبادت میں شامل ہوں۔"


دراصل شبِ برأت کے موقع پر مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ، خصوصاً نوجوان نسل سڑکوں پر نظر آتا ہے اور قبرستانوں میں دعاء کے لیے کافی بھیڑ جمع ہوتی ہے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس بار یہ ممکن نہیں اس لیے گھروں میں رہ کر ہی شبِ برأت کی عبادت کرنے کی تلقین علماء کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ مفتی مکرم احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں واضح لفظوں میں کہا کہ "آج کل کورونا وائرس بیماری کی وجہ سے باہر نکلنے کے لیے منع ہے اور بیماری پھیلنے کا ڈر ہے۔ لہٰذا ہم لوگ لاک ڈاؤن کا پورا خیال رکھیں، قانون کی خلاف ورزی نہ کریں اور شب بیداری کر کے شب برأت کو عبادت میں گزاریں۔ انشاء اللہ جو دعاء ہم کریں گے قبول ہوگی۔ اس رات میں تقدیر لکھی جاتی ہے، ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ ہم جو دعاء کریں گے اللہ ہماری تقدیر میں خوش نصیبی لکھ دے گا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Apr 2020, 10:11 AM