پیوش گوئل نے 5 لاکھ لگا کر 48 کروڑکما لئے!

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق گوئل اور ان کی بیوی نے سال 2000 ء میں 5 لاکھ کے سرمایہ سے ایک کمپنی بنائی تھی اور 2014 میں اس کمپنی کو 48 کروڑ روپے میں فروخت کردیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چارٹیڈ اکاؤنٹنٹ (سی اے ) اور بی جے پی کے سابق خزانچی و مرکزی وزیر پیوش گوئل اپنی جادوگری سے عوام میں تیزی سے نام کما رہے ہیں۔ابھی کچھ ہفتے قبل خبر آئی تھی کہ انہوں نے اور ان کی بیوی نے ایک کمپنی میں ایک لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی اور 10 سال کے اندر 30 کروڑ روپے بنا لئے۔ اب پھر سے ایک خبر منظر عام پر آئی ہے جس کے مطابق گوئل اور ان کی بیوی نے سال 2000 میں 5 لاکھ کے سرمایہ سےایک کمپنی بنائی اور سال 2014 میں اس کمپنی کو 48 کروڑ روپے میں فروخت کر دیا۔

یقینی طور پر گوئل نریندر مودی کابینہ کے سب سے امیر وزراء میں شامل ہیں۔ مودی حکومت کے 78 وزراء میں سے 72 وزراء کروڑ پتی ہیں اور ہر وزیر کی اوسط ملکیت 12.94 کروڑ روپے ہے۔

سال 2016-17 میں تین امیر ترین وزراء میں ارون جیٹلی (113 کروڑ)، ہرسمرت کور بادل (108 کروڑ) اور پیوش گوئل (95 کروڑ) کے نام شامل تھے۔

گوئل نے اپنی ملکیت سے متعلق پہلے شائع خبروں پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تھا۔ اور ’دی وائر‘ کی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ تازہ رپورٹ کے شائع ہونے سے قبل پیوش گوئل کو بھیجے گئے سوال کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ۔

’دی وائر‘کی رپورٹ کہتی ہے:

  • گوئل اور ان کی بیوی نے سال 2000 میں ’فلیش نیٹ انفو سالوشن (پرائیویٹ ) لمیٹڈ نام کی ایک فرم کا آغاز 50070روپے کے حصص (شیئر)کے ساتھ کیا اور ایک شیئر کی قیمت 10 روپے تھی۔
  • گوئل اور ان کی بیوی کے پاس 99.9 فیصد شیئر تھے۔
  • ستمبر، 2014 میں پيرامل اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کو 1000 فیصد پریمیم پر شیئر فروخت کر دئیے ۔
  • گوئل نے 2010 میں فلیش نیٹ انفو سالوشن میں اپنے حصے کو ظاہر کیا ، لیکن 2014، 2015 اور 2016 میں پی ایم او کو سونپی گئی اپنی ملکیت کی تفصیلات میں انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا۔
  • مئی، 2014 میں گوئل کے مرکزی وزیر بننے کے 4 ماہ بعد شیئر فروخت کئےگئے لیکن انہوں نے جولائی، 2014 میں پی ایم او کو دی رپورٹ میں اس کمپنی کا ذکر نہیں کیا۔
  • گوئل خاندان نے بعد کے سالوں میں بھی اپنی ملکیت کی تفصیل میں ’فلیش نیٹ ‘کے بیچے گئے حصص کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔
  • سال 2014 اور 2015 میں ان کے دعوے کے مطابق ان کی نان کوٹیڈ سیکورٹی (غیر تذکرہ شدہ سیکورٹی) کی قیمت 101300 روپے ہی تھی ۔
  • جبکہ ان کی بیوی کے پاس موجود نان کوٹیڈ سیکورٹی کی قیمت 2016 میں 33 کروڑ روپے ظاہر کی گئی۔

’دی وائر‘ کی رپورٹ نے اخلاقیات اور مفادات کے تصادم کو لے کر سوال اٹھائے ہیں کیونکہ پيرامل گروپ کا کاروبار توانائی اور قابل تجدید توانائی کے میدان میں پھیلا ہوا ہے اور گوئل نے جب اپنے حصص پيرامل کو فروخت کیے، اس وقت ان کے پاس مرکزی وزیر کی حیثیت سے وزارت توانائی کا آزادانہ چارج تھا۔

اہم بات یہ ہے کہ فلیش نیٹ انفوسالوشن نے 2014 میں 34 لاکھ کا منافع ظاہر کیا تھا۔ لیکن بعد کے سالوں میں اس کمپنی کو خریدنے والی پيرامل اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کو کروڑوں میں نقصان ہونے لگا۔

کانگریس نے میڈیا میں آئی اس خبر کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا ’’اگر وزیراعظم نریندر مودی وزیر پیوش گوئل کو نہیں ہٹاتے ہیں اور اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ نہیں کراتے تو یہ صاف ہو جائے گا کہ ان کا اصل نعرہ ، ’کھاؤں گا اور كھلاؤں گا‘ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Apr 2018, 1:48 PM