’شاہ-زادہ‘ اور ’شوریہ گاتھا‘ کے بعد ’پیوش گھوٹالہ‘

شرڈی انڈسٹریز کے ذریعہ 650 کروڑ روپے قرض لینے اور ادائیگی نہ کرنے کے گھوٹالے کا انکشاف ہوا ہے جس میں مرکزی وزیر ریل پیوش گویل اور ان کی فیملی کے کردار کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے آج اپنے ایک ٹوئٹ میں مرکزی وزیر ریل پیوش گویل پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ انھوں نے اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پیوش گویل کا تعلق اس کمپنی سے رہا ہے جس پر تقریباً 650 کروڑ کا قرض لینے اور اس کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے ’دی وائر‘ (انگریزی) کا لنک شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’شاہ-زادہ کے دلچسپ قصے، شوریہ گاتھا اور ’چھوٹے مودی کے بڑے کارنامے‘ کے بعد بی جے پی پیش کرتی ہے ’شرڈی کا چمتکار۔‘‘

ظاہر ہے راہل گاندھی کے اس ٹوئٹ میں ’شاہ-زادہ‘ کا مطلب امت شاہ کے بیٹے جے شاہ، ’شوریہ گاتھا‘ کا مطلب نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت ڈووال کے بیٹے شوریہ ڈووال اور ’چھوٹے مودی‘ کا مطلب نیرو مودی ہیں۔ اس کے بعد ’شیرڈی کا چمتکار‘ راہل گاندھی کی مراد ’شرڈی انڈسٹریز‘ کمپنی سےہے جس کے بارے میں ’دی وائر‘ نے رپورٹ شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بی جے پی لیڈر پیوش گویل 2010 تک اس کے چیئرمین رہے اور ان کے دور میں ہی بینک سے قرض لیا گیا۔ یہاں تک کہ شرڈی پروموٹرس نے غیر محفوظ قرض ایک دیگر ملحقہ کمپنی کے ذریعہ بھی لیا جو پیوش گویل کی بیگم کے ذریعہ چلائی جاتی ہے اور اس کا نام ’انٹرکون ایڈوائزرس پرائیویٹ لمیٹڈ‘ ہے۔

’دی وائر‘ کی اس رپورٹ میں ’ایسس انڈسٹریز‘ (Asis Industries) کے پروموٹر راکیش اگروال کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان کے پیوش گویل سے گہرے اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ پیوش گویل کی فیملی کے ذریعہ چلائی جا رہی کمپنیوں کے ساتھ راکیش اگروال کے طویل مدتی کاروبار کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں اور اس کا ایک خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر ریل سے متعلق ہوئے انکشافات کے بعد ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ’پیوش گھوٹالہ‘ ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’روزانہ ایک یا پھر دو گھوٹالہ بی جے پی کے ذریعہ کیے جانے کی بات سامنے آتی ہے لیکن کسی کو سزا نہیں دی جاتی۔ ہمارے چوکیدار خاموش ہیں اور ایک لفظ بھی اس بدعنوانی کے خلاف نہیں بولتے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں مزید تحریر ہے کہ ’’ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بی جے پی کے سبھی لوگ ہماری محنت کی کمائی سے ادا کیے گئے ٹیکس کو لوٹنے کے لیے آزاد ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Apr 2018, 4:03 PM