’ووٹ چوری‘ کے خلاف گلابی گینگ نے کھولا محاذ، بیداری اور بوتھ کی نگرانی کا اعلان
سمپت پال نے کہا کہ’ گلابی گینگ‘ اس معاملے کو عوامی تحریک کے طور پر اٹھائے گا۔ خواتین بنڈیلی گانوں اور چوپالوں کے ذریعے آگاہ کرنے کا کام کریں گی۔ اس کے لیے گینگ سے وابستہ خواتین کو تربیت دی گئی ہے۔

کانگریس کے سابق نائب صدر راہل گاندھی کے ذریعہ بڑے پیمانے پر’ووٹ چوری‘ کی مہم چلائے جانے کا اثر صاف نظر آنے لگا ہے۔ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران راہل گاندھی کے جراتمندانہ قدم کو ہاتھوں ہاتھ لیا گیا اور اب 2027 میں ہونے والے اترپردیش کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سماج سے وابستہ تنظیموں نے بھی عوام کو آگاہ کرنے کے لئے بیداری مہم کا آغازکردیا ہے۔
کانگریس رہنما کی مہم سے متاثر ہوکر اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے خواتین کی ایک مشہور تنظیم ’گلابی گینگ‘ نے ووٹ چوری کے معاملے پر مہوبہ میں عوامی بیداری مہم شروع کی ہے۔ قومی کمانڈر سمپت پال اور بندیل کھنڈ کی کمانڈر فریدہ بیگم کی قیادت میں خواتین بندیل کھنڈ کے ہر گاؤں میں چوپال لگاکر لوگوں کو ووٹ کی نگرانی اور حفاظت کے بارے میں بیدار کرنے نکل پڑی ہیں۔ اس دوران ’گلابی گینگ‘ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ووٹ چوری ہوئی تو وہ سڑکوں پر اترکر احتجاج کریں گی۔
’گلابی گینگ‘ کی قومی کمانڈر سمپت پال اور بندیل کھنڈ کی کمانڈر فریدہ بیگم نے اس مہم کا آغاز مہوبہ ضلع کی چرکھری تحصیل کے باموری بیلداران گاؤں سے کیا ہے۔ ’ گلابی گینگ‘ کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے ووٹ چوری کے الزامات سنگین ہیں اور عوام کو اس سے آگاہ ہونا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے’ گلابی گینگ‘ خواتین کو تربیت دینے کے لیے گاؤں گاؤں چوپالوں کا اہتمام کر رہا ہے تاکہ وہ انتخابات کے دوران اپنے ووٹوں کی نگرانی اور حفاظت کر سکیں۔
سمپت پال نے کہا کہ جہاں اپوزیشن ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھا رہا ہے وہیں عوام کو بھی سچ جاننے کا حق ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو الیکشن کمیشن اور حکمران جماعت کو جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ’ گلابی گینگ‘ اب اس معاملے کو عوامی تحریک کے طور پر اٹھائے گا۔ خواتین بنڈیلی گانوں اور چوپالوں کے ذریعے عوام کو آگاہ کرنے کا کام کریں گی۔ اس کے لیے گینگ سے وابستہ خواتین کو تربیت دی گئی ہے۔
سمپت پال نے مزید کہا کہ ہمارا کسی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم عوام کی بات کر رہے ہیں۔ آئندہ انتخابات میں ووٹوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ ہوئی تو گلابی گینگ خود بوتھوں کی نگرانی کرے گا۔ اس موقع پر خواتین کی بڑی تعداد گلابی ساڑی پہنے اور لاٹھیاں اٹھائے موجود تھی۔ انہوں نے نعرے لگا کر ووٹ چوری کے خلاف آواز بلند کی۔
اسی دوران گلابی گینگ کی بندیل کھنڈ کمانڈر فریدہ بیگم نے کہا کہ گلابی گینگ کی خواتین کو ووٹ کی حفاظت اور عوامی بیداری کی ذمہ داری سونپی جا رہی ہے۔ ہم راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ’ووٹ چور گڈی چھوڑ‘جیسے نعروں کو عوام تک پہنچا رہے ہیں۔ گلابی گینگ اب غریبوں اور خواتین کے ساتھ ناانصافی کے خلاف سڑکوں پر اترے گا۔ تاہم گلابی گینگ نے واضح کیا کہ وہ کسی پارٹی کے لیے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرے گا۔ یہ مہم آنے والے مہینوں میں بندیل کھنڈ کے تمام اضلاع میں شروع کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔