جنتا دل یو دفتر میں الٹا پرچم لہرانے کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچا، نتیش پریشان

راشٹریہ جنتا دل کے ترجمان شکتی سنگھ نے نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ اخلاقی بنیاد پر وہ وششٹھ نارائن کو پارٹی سے برطرف کریں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

نیاز عالم

بہار میں برسراقتدار پارٹی جنتا دل یو کے دفتر میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر الٹا پرچم لہرانے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں پارٹی کے ریاستی صدر اور راجیہ سبھا رکن وششٹھ نارائن کی مشکلیں بڑھتی ہوئی معلوم ہو رہی ہیں۔ اس پورے معاملے سے نتیش کمار کی پریشانی بھی بڑھ گئی ہے۔ دراصل الٹا ترنگا لہرانے کے معاملے پر وششٹھ نارائن سنگھ کے خلاف پٹنہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ یہ عرضی پٹنہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل منی بھوشن سینگر نے داخل کی ہے۔

منی بھوشن سینگر کا کہنا ہے کہ جنتا دل یو دفتر میں قومی پرچم کو الٹا لہرانا ایک سنگین معاملہ ہے۔ انہوں نے ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’قومی پرچم کے وقار سے متعلق ایکٹ 2005 کے تحت انھوں نے جنتا دل یو کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ کے خلاف عرضی داخل کی ہے۔ قومی پرچم کو الٹا لہرانا قابل سزا جرم ہے اور قانون کے تحت اس معاملے میں تین سال کی سزا اور جرمانے کا انتظام ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی نے اس معاملے پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کی پارٹی کے خلاف سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ آر جے ڈی کے ترجمان اور ممبر اسمبلی شکتی سنگھ یادو نے نتیش کمار پر حملہ آور ہوتے ہوئے اس معاملے کو ناقابل معافی قرار دیا ہے۔ انھوں نے ’قومی آواز‘کو بتایا کہ ’’اس طرح کی غلطی اگر کوئی بچہ کرے تو اسے معاف کیا جا سکتا ہے لیکن یہ غلطی ایک ایسی پارٹی کے ریاستی صدر نے کی ہے جو اخلاقیات پر تقریر کرتے ہیں جب کہ ان کے اندر خود اخلاقیات موجود نہیں ہے۔ ان کے لیے تو ملک اور قومی پرچم کی عزت بھی کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔‘‘

شکتی یادو نے نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس طرح نتیش اور ان کی پارٹی نے ’مہاگٹھ بندھن‘ توڑ کر بی جے پی سے ہاتھ ملایا اور مینڈیٹ کی بے عزتی کی، اسی طرح ان کی پارٹی نے قومی پرچم کی بھی بے عزتی کر دی ہے۔ آر جے ڈی ترجمان نے مزید یہ بھی کہا کہ ’’نتیش کمار کی پارٹی الٹی دیوار پر چل رہی ہے جہاں ہر کام ہی الٹا ہو رہا ہے۔‘‘ شکتی سنگھ نے نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ اخلاقی بنیاد پر وہ جنتا دل یو کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن کو عہدہ سے بھی ہٹائیں اور پارٹی سے بھی نکالیں۔

بہار: جنتا دل یو کے خلاف بہار ہائی کورٹ میں داخل پی آئی ایل کی کاپی
بہار: جنتا دل یو کے خلاف بہار ہائی کورٹ میں داخل پی آئی ایل کی کاپی

واضح رہے کہ یومِ جمہوریہ کے دن جنتا دل یو کے ریاستی دفتر میں پارٹی کے ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ نے پرچم کشائی کی تھی جس میں کیسریا رنگ نیچے تھا اور ہرا رنگ اوپر۔ قومی پرچم لہرانے کے بعد پارٹی کے ریاستی صدر سمیت دیگر لیڈروں اور کارکنان نے اس بات کی پروا کیے بغیر کہ قومی پرچم الٹا ہے، قومی گیت گانا بھی شروع کر دیا۔ اسی درمیان جب لوگوں کی نظر الٹے ترنگے پر پڑی تو آناً فاناً میں غلطی سدھارنے کی کوشش کی گئی اور قومی پرچم اتار کر اسے دوبارہ لہرایا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */