عوام کو تقسیم کئے گئے سروے کے فارم پر مودی-سرما کی تصاویر! آسام بی جے پی کو الیکشن کمیشن کا وجہ بتاؤ نوٹس جاری

آسام کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی مبینہ خلاف ورزی پر سی پی آئی (ایم) کی شکایت پر بی جے پی کو نوٹس جاری کیا ہے

بی جے پی / علامتی تصویر
بی جے پی / علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

گوہاٹی: آسام کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی مبینہ خلاف ورزی پر سی پی آئی (ایم) کی شکایت پر بی جے پی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سی پی آئی (ایم) نے الزام لگایا ہے کہ شمال مشرقی ریاست میں حکمراں پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی تصاویر والے فارم تقسیم کر کے ایک ’سماجی و اقتصادی سروے‘ کر رہی ہے۔

سی ای او نوٹس میں کہا گیا ہے، ’’چیف الیکٹورل آفیسر، آسام کے دفتر کو سی پی آئی (ایم) کے سکریٹری کی جانب سے بی جے پی آسام کی طرف سے ایم سی سی کی خلاف ورزی کے بارے میں شکایت موصول ہوئی ہے، جو اورونودوئی سماجی-اقتصادی سروے کے تحت اہل خاندانوں کو توسیع دینے کے وعدے کے نام پر درخواست فارم کی مبینہ تقسیم سے متعلق ہے۔‘‘

سی ای او کے مطابق، فارم کی تقسیم اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کار لین دین کے مترادف ہے اور یہ ووٹرز کو لبھانے کی نوعیت میں ہے جو کہ مختلف قانونی دفعات اور ایم سی سی کے تحت ایک ممنوعہ سرگرمی ہے۔


نوٹس میں لکھا گیا ہے، ’’بادی النظر تحقیقات کی بنیاد پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی پارٹی کے اسٹار کمپینرز کی علامتوں اور تصاویر پر مشتمل یہ فارم ایم سی سی کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کر رہے ہیں لہذا آپ سے تحریری طور پر وجوہات بیان کرنے کو کہا جاتا ہے۔ کہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر آپ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہئے؟‘‘

بی جے پی کو 72 گھنٹے کے اندر وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب دینے کو کہا گیا ہے، ورنہ کمیشن ضروری کارروائی کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ’اورونودوئی‘ حکومت آسام کی ایک اسکیم ہے جس میں لاکھوں خاندانوں کے لیے مالیاتی فوائد شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔