کرناٹک انتخابات کے سبب نہیں بڑھ رہی پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں!

تیل کمپنیوں نے24 اپریل سے پٹرول وڈیزل کی قیمتیں نہیں بڑھائی ہیں حالانکہ بین الاقوامی بازارمیں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا کرناٹک انتخابات کے مدنظر ایسا کیا جا رہا ہے؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ ایک ہفتہ سے پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں نہیں بڑھی ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ 12-10 دنوں تک قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ وجہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ نہیں بلکہ کچھ اور ہی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہو رہا ہے، لیکن ایسا کہا جا رہا ہے کہ کرناٹک انتخابات کی وجہ سے پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں فی الحال نہیں بڑھیں گی۔ دراصل کرناٹک انتخابات میں ویسے ہی کسانوں کے مسائل، بے روزگاری، بدعنوانی جیسے ایشوز فضا میں گردش کر رہے ہیں، ایسے میں اگر تیل کی قیمتوں کا ایشو اچھل گیا تو فتح کی امید لگائے بیٹھی بی جے پی کی دقتیں بڑھ جائیں گی۔

24 اپریل سے تیل کی قیمتیں ٹھہری ہوئی ہیں جب کہ اس سے پہلے تک سرکاری تیل کمپنیاں روزانہ قیمتیں گھٹاتی بڑھاتی تھیں۔ قیمتوں میں کمی تو چند ایک بار ہی ہوئی ہیں لیکن قیمتیں لگاتار اوپر ہی جاتی نظر آتی رہی ہیں۔ مگرتیل کمپنیوں نے گزشتہ ایک ہفتہ سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ہونے والی تبدیلی روک دی ہے۔

حالانکہ بین الاقوامی بازار میں تیل کے دام میں دو ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہو چکا ہے، اس کے باوجود تیل کی ریٹیل قیمتوں میں کوئی بدلاؤ نہیں کیا گیا ہے۔ ویسے وزیر مالیات نے عام آدمی کو راحت پہنچانے کے لیے ایکسائز ڈیوٹی میں کسی بھی طرح کی تخفیف کرنے سے منع کر دیا ہے لیکن قیمتوں کے اضافہ پر روک لگنا سیاسی منشا ظاہر کر دیتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایندھن کی قیمتیں اس وقت 55 مہینے کی اونچی سطح پر چل رہی ہیں۔ دہلی میں پٹرول 74.63 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 65.93 روپے فی لیٹر کے ریکارڈ اونچائی پر پہنچ چکا ہے۔ لیکن 24 اپریل کے بعد سے قیمتیں ٹھہری ہوئی ہیں۔ سرکاری تیل کمپنیوں کے ذریعہ روزانہ قیمتوں میں تبدیلی کے لیے جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن کے حساب سے 24 اپریل سے ایندھن کی قیمتیں ٹھہری ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں تیل کمپنیوں کے افسران نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران اور ملازمین کو اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

تیل کی قیمتوں میں استحکام پر پٹرولیم وزارت نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ وزارت کے افسران کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں کا وزارت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ کمپنیوں پر منحصر کرتا ہے کہ وہ کیسے اس کی قیمت طے کریں گی۔ غور طلب ہے کہ کرناٹک میں 12 مئی کو ووٹنگ ہے اور ایسا مانا جا رہا ہے کہ 12 مئی کی رات کو ہی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس اضافے میں گزشتہ تقریباً تین ہفتہ کا جھٹکا دیا جائے گا یا پھر دھیرے دھیرے تیل کمپنیاں منافع وصول کریں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 May 2018, 2:27 PM