پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری، بیشتر شہروں میں پٹرول سنچری کے پار

ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر چکی ہے اور ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں ڈیزل بھی اب سنچری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

پٹرول ڈیزل / یو این آئی
پٹرول ڈیزل / یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ابال جاری رہنے کے درمیان ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہفتے کے روز مسلسل تیسرے دن 35-35 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا۔ دارالحکومت دہلی میں آج پٹرول 35 پیسے فی لیٹر بڑھ کر 105.49 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.22 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ اس سے قبل پیر کو مسلسل ساتویں دن گھریلو پٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔ اس کے بعد دو دن تک سکون رہا لیکن اس کے بعد سے قیمتوں میں اضافہ کا دور شروع ہوگیا۔ اضافے کے بعد ممبئی میں پٹرول 111.43 روپے اور ڈیزل 102.15 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پٹرول 114.09 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 103.40 روپے فی لیٹر مہنگا ہو گیا ہے۔ جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ایک ساتھ سنچری بنانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ رانچی میں پٹرول 99.92 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 99.44 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔ تاہم رانچی میں پٹرول اب بھی پورے ملک میں سب سے سستا ہے۔

ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر چکی ہے اور ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں ڈیزل بھی اب سنچری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کچھ شہروں میں ڈیزل 100 روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ اس مہینے میں اب تک ان دونوں ایندھنوں کی قیمتوں میں 16 دنوں میں سے 13 دن اضافہ ہوا ہے۔ اس ماہ اب تک پٹرول 3.85 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 4.35 روپے فی لیٹر مہنگا ہو چکا ہے۔


بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اب بھی اونچی سطح پر برقرار ہے۔ امریکہ میں جمعہ کو ہفتے کے آخر میں خام تیل میں اضافہ ہوا۔ اس دوران برینٹ کروڈ 0.86 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 84.86 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ امریکی خام تیل 1.17 ڈالر اضافے کے ساتھ 82.28 ڈالر فی بیرل ہوگیا۔

آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں پٹرول 105.49 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.22 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر ہر روز صبح 6 بجے سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */