کانپور میں تجاوزات مخالف مہم کے دوران ماں-بیٹی کی موت پر الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی، سی بی آئی سے جانچ کا مطالبہ

کانپور دیہات میں 13 فروری کو تجاوزات مخالف مہم کے دوران ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی جل کر ہوئی موت کے معاملہ میں الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کانپور دیہات میں 13 فروری کو تجاوزات مخالف مہم کے دوران ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی جل کر ہوئی موت کے معاملہ میں الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عرضی الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مخاطب ہے۔

عرضی میں موقع پر موجود تمام اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور متوفی کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ لیٹر پٹیشن 'سودیش اور پریاگ قانونی امداد کلینک' کے صدر رام پرکاش دویدی کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 13 فروری کو کانپور دیہات ضلع کے مڈولی گاؤں میں گرام سبھا کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کے خلاف انہدامی مہم کے دوران ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی جل کر موت ہو گئی تھی۔


عرضی گزار گورو دویدی کے وکیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ لینڈ مافیا کے خلاف شروع کی گئی انسداد تجاوزات مہم کے دوران کسی غریب کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ مزید یہ کہ اگر ایسے افراد کے پاس زمین نہیں ہے تو انتظامیہ کی طرف سے ان کی بحالی کی جائے گی، جو انہیں پناہ فراہم کرے گی اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرے گی۔

اس کے پیش نظر عرضی گزار نے ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے کہ لیٹر پٹیشن کو مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کے طور پر قبول کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔