حیدرآباد میں موسلادھار بارش سے عوام پریشان، معمولات زندگی درہم برہم, سڑکیں پانی سے بھر گئیں

حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں منگل کی صبح موسلا دھار بارش سے کئی کالونیاں زیر آب آگئیں اور عام زندگی درہم برہم ہوگئی، بارش کا اثر ٹریفک پر بھی نظر آیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں منگل کی صبح موسلا دھار بارش سے کئی کالونیاں زیر آب آگئیں اور عام زندگی درہم برہم ہوگئی، بارش کا اثر ٹریفک پر بھی نظر آیا۔

نشیبی رہائشی علاقے اور جھیلوں اور برساتی نالوں کے قریب کے علاقے زیر آب آ گئے اور کالونیاں بھی زیر آب آ گئیں۔ بعض علاقوں میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس سے گھریلو سامان کو نقصان پہنچا اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

حکام نے شدید بارش کے بعد اور بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کر دیا۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب آ گئیں جس سے عام طور پر مصروف علاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔ دفاتر اور کام کی جگہوں پر جانے والے لوگ ٹریفک جام میں پھنس گئے۔

پانی بھر جانے کی وجہ سے فلائی اوور اور ٹولی چوکی کو آئی ٹی ہب ایچ آئی ٹی ای سی سٹی اور گچی بوولی سے جوڑنے والی سڑک پر طویل ٹریفک جام رہا۔ اسی طرح کے مناظر کوکٹ پلی-موساپیٹ اور ایراگڈا-موساپیٹ سڑکوں پر دیکھے گئے۔


سائبرآباد پولیس نے آئی ٹی ملازمین سے کہا کہ وہ گھر سے کام (ورک فرام ہوم) کا انتخاب کریں۔ ساتھ ہی شہریوں سے موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ موسا پیٹ میٹرو اسٹیشن کے نیچے بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہوگیا، جبکہ کوکٹ پلی نالے کا پانی مین سڑک پر آگیا۔

شہر کے مصروف ترین ٹریفک راستوں میں سے ایک، پونجاگوٹہ کوکٹ پلی روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔ امیرپیٹ اور بیگم پیٹ کے درمیان ٹریفک بھی ٹھپ ہو گئی۔

حکام نے میسما گوڈا علاقہ میں مختلف انجینئرنگ کالجوں کے ہاسٹلوں میں پھنسے طلباء کو بچانے کے لئے جی سی بی کو تعینات کیا۔ ملاریڈی، سینٹ پیٹرس اور نرسمہا ریڈی کالج کے ہاسٹل سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

چنتل، اپل، بیگم پیٹ، ٹولی چوکی، کوکٹ پلی، بوون پلی اور گنڈالپوچمپلی جیسے علاقوں کی کالونیاں زیر آب آگئیں۔ چنتل کے سرینواس نگر میں فاکس ساگر کے پانی کی وجہ سے سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔


رہائشیوں نے شکایت کی کہ علی الصبح 3 بجے کے قریب پانی ان کے گھروں میں داخل ہوا اور گھریلو سامان کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے میونسپل افسران اور مقامی عوامی نمائندوں پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔ ایک خاتون نے کہا کہ سیاستدانوں کو پانی بھراؤ کے مسلسل مسئلے کو حل کیے بغیر آئندہ انتخابات میں ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔