گورکھپور والے ہی خود کو ٹھگا محسوس کر رہےہیں: اکھلیش

اکھیلیش نے کہا کہ وزیر اعلی اور وزیر اعظم اپنے نام کے پتھر لگوا کر چاہے جتنا خوش ہولیں لیکن عوام سمجھ چکے ہیں کہ بی جےپی حکومت ان سے دغا کررہی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی(ایس پی)کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی ضلع گورکھپور میں کہا کہ وزیر اعلی کے علاقے میں ہی لوگ ترقی کے نام پر خود کو ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں اور 2022 میں تبدیلی کا راستہ گورکھپور سے ہی نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔

اکھلیش نے گورکھپور میں ایس پی کی وجئے رتھ یاترا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے عوامی سیلاب ایس پی کی ریلیوں میں اکٹھا ہورہاہے وہ اس بات کا اشارہ ہے کہ عوام اب بی جےپی سے عاجز آچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے گورکھپور والوں کو بڑی توقعات تھیں لیکن یوگی کے ساڑھے چار سالہ اقتدار میں اب گورکھپور کی ہی نہیں پوری ریاست کے عوام محسوس کررہے ہیں کہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔


انہوں نے سال 2022 میں اقتدار تبدیلی کے بعد ایس پی کی حکومت بننے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ گورکھپور سے ہی تبدیلی کا راستہ کھلے گا۔ کسانوں کے تحریک کا ذکر کرتےہوئے اکھلیش نے کہا کہ یہ حکومت جس طرح سے کسانوں کے مسائل کی اندیکھی کررہی ہے وہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں عوام بی جے پی کو منھ توڑ جواب دیں گے۔

ریاست کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی حکومت ساڑھے چار سالوں میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے وہاں موجود عوام سے پوچھا کہ کیا کسی نے سوچا تھا کہ کسانوں کو گاڑی سے کچلا جائےگا؟انہوں نے کمر توڑ مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں غریبوں کی جیب کاٹ کر امیروں کی جیب بھری جارہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اور وزیر اعظم اپنے نام کے پتھر لگوا کر چاہے جتنا خوش ہولیں لیکن عوام سمجھ چکے ہیں کہ بی جےپی حکومت ان سے دغا کررہی ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں کو لگاتار پروگراموں پر طنز کستے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ یہ بی جے پی کی ناکامی کا اشاریہ ہے۔ اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ انتخابی ہار کو قریب دیکھ کر ہی بی جےپی کی اعلی قیادت اب پورے اترپردیش میں دورے کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے مزید قریب آنے پر ایسے دوروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائےگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔