’ملک کے عوام راہل گاندھی کو وزیراعظم کے عہدے پر دیکھنے کے خواہشمند‘

جاوید آزاد نے کہا کہ ’’علاقے میں لوگوں کا اچھا رحجان ہے، میں علاقے سے اچھی طرح واقف ہوں اور لوگ مجھ سے یہی کہتے ہیں کہ وہ راہل گاندھی کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کشن گنج: کانگریس (عظیم اتحاد ) کے امیدوار ڈاکٹر محمد جاوید آزاد نے میڈیا کے ساتھ مختصر بات چیت میں کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ فرقہ پرستوں سے لوہا لیا ہے اور ہماری لڑائی راہل گاندھی بنام نریندرمودی ہے۔ یہ بات انہوں نے کشن گنج کانگریس ضلع ہیڈکوارٹر میں اپنے حامیوں اور کارکنوں کے درمیان کہی۔ انہوں نے کہاکہ ملک اور ریاست کے جو حالات ہیں وہ سب پر عیاں ہیں اور کانگریس اس معاملے میں فرقہ پرستی سے ہمیشہ مقابلہ کیا ہے اور اب فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں لوگوں کا اچھا رحجان ہے۔ میں علاقے سے واقف ہوں اور لوگ مجھ سے یہی کہتے ہیں کہ وہ راہل گاندھی کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد جاوید آزاد نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کے ذریعہ کسانوں کا قرض معاف کرنے سے جو کسان خود کشی کررہے تھے وہ بندہوگیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے وزیراعلی بہت اچھا رول پیش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی غریبوں کے لئے 72 ہزارروپئے کی مدد عوام کے لئے بہت بڑا تحفہ ہے۔ اس سے خط افلاس کے نیچے زندگی گزارنے والوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے ان میں خوشی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی جی چوکیدار کہتے ہیں ۔ مگر ایسا کچھ نہیں کرسکے جو عوام کے لئے فائدہ مند ہوتا۔ کانگریس کے دوراقتدار میں اے ایم یو کا برانچ کا قیام ہوا، مودی جی کی جگہ کانگریس ہوتی تو بہت ترقی ہوتی۔

انہوں نے عوام سے کانگریس کو اقتدار میں لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس ہو غریبوں کے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ دریں اثناء کشن گنج ضلع ہیڈکوارٹر واقع کانگریس دفتر میں پنٹوچودھری کی صدارت میں ایک مٹینگ ہوئی۔ جس میں عظیم اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر محمد جاوید آزاد امور بائسی کے کارکنان سے ملے۔ انتخابات کے سلسلے میں تبادلہ خیالات کئے۔ دورے کے دوران بائسی میں یوتھ کانگریس کے ضلع صدر سرفراز خان اور ضلع کانگریس کے سطح سے تمام بلاک صدورکو اپنے سطح سے کام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ذمہ داری سونپی۔ پنٹوچودھری نے بھی اپنی سطح پر کارکنان کو جہاں ایک طرف ذمہ داری دے رہے ہیں وہیں بلاک سطح کے صدر اور کارکنان کے رابطہ میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Apr 2019, 9:10 PM