حیدرآباد انکاؤنٹر: عوام نے پولس کو گود میں اٹھایا، پھولوں کی بارش کی اور جشن منایا

عصمت دری اور قتل کے سبھی چار ملزمین پولس انکاؤنٹر میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ عام لوگ اس کارروائی کے لیے حیدر آباد پولس کی خوب تعریف کر رہے ہیں اور انھیں مٹھائی کھلا کر شاباشی دے رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدر آباد انکاؤنٹر کے بعد عام لوگ پولس کو اپنی گود میں اٹھاتے، ان پر پھولوں کی بارش کرتے اور مٹھائی کھلا کر شاباشی دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ حیدر آباد پولس اور خصوصی طور پر پولس کمشنر سی پی سجنار کی سوشل میڈیا پر تو تعریف ہو ہی رہی ہے، سڑکوں پر بھی لوگ ان کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایک طرف تو یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ حیدر آباد پولس کے ذریعہ کیا گیا یہ انکاؤنٹر درست ہے یا نہیں، اور دوسری طرف عام خواتین اسے ’انصاف‘ سے تعبیر کر رہی ہیں۔ خاتون ویٹنری ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے چاروں ملزمین کی ہلاکت کے بعد حیدر آباد میں سڑکوں پر کیا کچھ ہو رہا ہے، آئیے اس ڈالتے ہیں ایک نظر...

پولس ملازمین کو عوام نے گود میں اٹھایا

شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولس کمشنریٹ کے حدود میں 26سالہ ویٹنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلادینے کی واردات میں ملوث تمام چار ملزمین کی انکاونٹر میں ہلاکت کے واقعہ پر پُرجوش ہجوم نے پولس ملازمین کو اپنی گود میں اٹھا لیا،ان کی حمایت میں نعرے بازی کی اور اس انکاونٹر پر جشن منایا۔جس جگہ پر ملزمین کا انکاؤنٹر پولس والوں نے کیا، وہاں عوام کی بڑی تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔


پولس پر پھولوں کی ہوئی بارش

جس جگہ پر چاروں ملزمین کا انکاؤنٹر ہوا، اس کا نام چٹان پلی برج ہے۔ یہاں لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہے اور عوام نے پُل پر سے پولس کے اوپر پھولوں کی بارش کی۔ لوگوں نے پولس کی حمایت میں نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین اسی طرح کی سزا کے حقدار تھے۔ ہجوم نے ڈی سی پی زندہ باد،اے سی پی زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

مقتولہ ڈاکٹر کی پڑوسی خواتین نے پولس میں مٹھائی تقسیم کی

ویٹنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری اور نذرِ آتش کیے جانے کے واردات نے مقتولہ کے پڑوسیوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ پولس انکاؤنٹر میں ملزمین کی ہلاکت کے بعد انھیں کافی خوشی ہوئی ہے اور اس کا اظہار بھی انھوں نے کھل کر کیا۔ مقتولہ ڈاکٹر کی پڑوسی خواتین نے پولس ملازمین میں مٹھائی تقسیم کی اور اس انکاونٹر کا جشن منایا۔یہ خواتین جو دیشا واقعہ کے بعد پولس سے کافی ناراض تھیں، انھوں نے انکاونٹر میں ملزمین کی ہلاکت کی اطلاع پر مسرت کا اظہار کیا۔ ان خواتین کے ساتھ ساتھ دیگر مرد حضرات نے بھی تلنگانہ پولس اور تلنگانہ میڈیا کے حق میں نعرے بازی کی۔


مقتولہ ڈاکٹر کی پڑوسی خواتین نے پولس کو باندھی راکھی

مقتولہ ڈاکٹر کی پڑوسی خواتین پہلے تو پولس والوں سے کافی ناراض تھیں کیونکہ ان کی مبینہ لاپروائی کی وجہ سے عصمت دری اور قتل کا واقعہ سامنے آیا۔ یہ سبھی خواتین اپنی سلامتی کو لے کر فکر مند تھیں اور پولس پر برہمی ظاہر کررہی تھیں۔ ملزمین کے انکاؤنٹر کے بعد مقتولہ ڈاکٹر کی کچھ پڑوسی خواتین نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور پولس والوں سے اپنی ناراضگی ختم ہونے کی بات کہی۔ انکاؤنٹر کا جشن مناتے ہوئے ان خواتین نے پولس والوں کو راکھی بھی باندھی۔

انکاؤنٹر کے بعد سوشل میڈیا پر بھی ہو رہی ’حیدر آباد پولس‘ کی تعریف

ملک بھر میں سنسنی پھیلادینے والے حیدرآباد اجتماعی عصمت دری، قتل اور لاش کو زندہ جلادینے والے واقعہ میں ملوث ملزمین کی انکاونٹر میں ہلاکت کی خبر پر سوشل میڈیا یعنی واٹس ایپ،ٹوئٹر اور فیس بک وغیرہ پر مسرت کا اظہار کیاجارہا ہے۔اب تک پولس کی نکتہ چینی کرنے والے افراد نے سوشل میڈیا پر تعریف کرنی شروع کر دی ہے۔ تلنگانہ کی سائبر آباد پولس کی خوب ستائش ہو رہی۔ خصوصی طور پر پولس کمشنر سنجار کی سوشیل میڈیا پر کئی افراد نے ستائش کی ہے۔

(یو این آئی اِن پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Dec 2019, 1:11 PM