پیگاسس جاسوسی معاملہ: خصوصی جانچ سے متعلق عرضی پر مرکز کو نوٹس

سپریم کورٹ نے پیگاسس جاسوسی معاملے کی خصوصی جانچ سے متعلق عرضیوں پر منگل کے روز مرکزی حکومت سے جواب طلب کر لیا

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیگاسس جاسوسی معاملے کی خصوصی جانچ سے متعلق عرضیوں پر منگل کے روز مرکزی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس کی ڈویژن بنچ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی۔

عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے درخواست کی ہے۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے میں کوئی اضافی حلف نامہ داخل نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس میں ملک کی سلامتی شامل ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ڈویژن بنچ کو مطلع کیا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔


جسٹس رمنا نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکز کا موقف بھی جاننا چاہیں گے۔ اس کے بعد وہ مزید غور کریں گے۔ پیر کو مرکزی حکومت نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضیوں میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مرکز نے کہا تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔

عرضی گزاروں میں سینئر صحافی این رام، ششی کمار، سی پی آئی (ایم) راجیہ سبھا کے رکن جان برٹاس، صحافی پرنجے گوہا ٹھکوراتا، ایس این ایم عابدی، پریم شنکر جھا، روپیش کمار اور اپشا شتاکشی، سماجی کارکن جگدیپ چھوکر، نریندر کمار مشرا اور ایڈیٹرز گلڈ اور سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ منوہر لال شرما شامل ہیں۔ مسٹر شرما نے اس معاملے میں سب سے پہلے پٹیشن دائر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2021, 1:37 PM