پارلیمنٹ میں پھر گونجا پیگاسس جاسوسی معاملہ، کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے حکومت پر اٹھائے سنگین سوال

جولائی 2021 میں ایک میڈیا رپورٹ سے پتہ چلا تھا کہ ہندوستان کے کئی وزراء، اپوزیشن لیڈران اور صحافیوں کے فون نمبر اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کے ڈاٹابیس میں پائے گئے تھے، جنھیں ہیک کیا گیا تھا۔

گورو گگوئی، تصویر آئی اے این ایس
گورو گگوئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پیگاسس جاسوسی معاملے کی گونج ایک بار پھر بدھ کو لوک سبھا میں سنائی دی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے بدھ کو لوک سبھا میں پیگاسس کے ذریعہ لیڈران اور صحافیوں کی جاسوسی کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حکومت کو گھیرا۔ حالانکہ اس ایشو پر جواب دینے کی جگہ جوابی حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ایوان کا استعمال سیاسی الزام لگانے کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ کے پاس کوئی دلیل ہے تو انھیں ایوان میں رکھنا چاہیے۔

لوک سبھا میں ملک میں نشیلی اشیاء کے مسئلہ اور حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام کے سلسلے میں ’رول 193‘ کے تحت ہو رہی بحث کے دوران بولتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے لیڈروں اور صحافیوں کے موبائل کی پیگاسس کے ذریعہ نگرانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پوچھا کہ حکومت نے پیگاسس کے ذریعہ نشیلی اشیا کی اسمگلنگ کرنے والے کتنے مافیاؤں اور اسمگلروں کو پکڑا ہے۔ انھوں نے اپنے موبائل میں بھی پیگاسس ہونے کا الزام لگایا۔


گگوئی کے الزام پر وزیر داخلہ امت شاہ نے فوراً ایوان میں کھڑے ہو کر سخت اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ انھوں نے سنگین الزام لگائے ہیں اور کانگریس رکن پارلیمنٹ کو اس کی بنیاد بھی ایوان میں رکھنا چاہیے۔ امت شاہ نے کہا کہ ایوان سنجیدہ بحث کے لیے، صرف سیاسی الزام لگانے کے لیے نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بھی طے کر دیا ہے۔ اس کے بعد لوک سبھا اسپیکر برلا نے بھی گگوئی کو دلائل کے ساتھ اپنی بات ایوان میں رکھنے کی نصیحت دی۔ اس پر گگوئی نے کہا کہ سربراہ بتائیں کہ ان کے ذریعہ اٹھایا گیا ایشو ایوان کے رول کے خلاف ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ پیگاسس سافٹ ویئر سے جاسوسی تنازعہ جولائی 2021 میں پہلی بار سامنے آیا تھا۔ اس وقت میڈیا کی ایک رپورٹ میں الزام لگایا گیا تھا کہ ہندوستان کے کئی وزراء، اپوزیشن لیڈران اور صحافیوں، سماجی کارکنان کے فون نمبر اسرائیلی اسپائی ویئر پیگاسس کے ڈاٹابیس میں پائے گئے تھے، جنھیں ہیک کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس ایشو پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ معاملے کی گونج پارلیمنٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک سنائی دی۔ اپوزیشن نے حکومت پر پیگاسس کے ذریعہ جاسوسی کرانے کا الزام لگایا۔ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، تب کورٹ نے ایک تکنیکی کمیٹی مقرر کر اس پر اپنی رپورٹ سونپنے کو کہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔