پٹنہ: سبزی باغ میں سی اے اے کے خلاف دھرنا و احتجاج دسویں روز بھی جاری

پٹنہ کے سبزی باغ میں سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف دھرنا و مظاہرہ دسویں دن بھی جاری رہا، لوگ یہاں اپنے مطالبات کی حمایت میں ڈٹے ہوئے ہیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف پٹنہ میں آج دسویں دن بھی دھرنا و احتجاج بلا توقف جاری رہا۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و مظاہرہ کا آج دسواں دن ہے۔ لوگ اپنے مطالبات کی حمایت میں ڈٹے ہوئے ہیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔

دھرنا مقام پر موجود لوگوں کا کہناہے کہ ابھی تک حکومت یا انتظامیہ کے کسی نمائندے نے ہم سے بات کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ ایک طرف جب ووٹ لینے کی باری ہوتی ہے تو ہمارے ووٹوں کیلئے ہمیں طرح طرح سے ورغلایا جاتاہے اور ہمیں حسین خواب دکھا کر ہمارے ووٹوں کو لے لیاجاتاہے لیکن جب ہمارے حقوق اور مطالبات کی باری آتی ہے تو حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔

انہوں نے کہا، آج ہمارے دھرنے کا دسواں دن اور ہم بلا توقف دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن حکومت کے کسی کارندے یا انتظامیہ کے کسی شخص نے ہم سے بات کرنے کی بھی کوشش نہیں کی کہ ہمارے کیا مطالبات ہیں اور کس لئے اس مقام پر دھرنا پر بیٹھے ہیں ۔ جب ان سے کہا گیا کہ آپ دھرنا پر کب تک یوں ہی بیٹھے رہیں گے تو دھرنا میں موجود تمام لوگوں نے برجستہ کہاکہ حکومت اگر ہمارے مطالبات مان لیتی ہے توہم دھرنا ختم کر دیں گے اور اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔

پٹنہ: سبزی باغ میں سی اے اے کے خلاف دھرنا و احتجاج دسویں روز بھی جاری

انہوں نے کہا، ہمارے صرف یہی مطالبات ہیں کہ حکومت سی اے اے کوواپس لے ، این پی آر میں جوشکو ک وشبہات ہیں اسے دور کرے اور این آر سی کو پورے ملک میں نافذ نہ کرنے کا ہم سے عہدہ وپیمان کرے تو ہم ابھی دھرنا ختم کرنے کیلئے تیار ہے ورنہ ہم غیر معینہ مدت تک کیلئے دھرنا پر بیٹھے رہیں گے چاہے جو کچھ بھی ہوجائے ۔


واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ نے جو ملک کے لوگوں کو جگانے کاکام کیا اس کے بعد سبزی باغ نے اس کی پیروی کرتے ہوئے دھرنا شروع کیا آج ان دونوں جگہوں سے لوگوں نے ترغیب لیتے ہوئے پورے ملک سمیت ریاست کے متعدد مقامات پر دھرنا مظاہرات جاری ہیں۔ مظفر پور کے ماڑی پور ، دربھنگہ کے قلعہ گھاٹ ، اور لال باغ ، گیا کے شانتی باغ ، پٹنہ کے پھلواری ہارون نگر ، شیوہر سمیت ریاست کے مختلف مقامات پر دھرنا و مظاہرات جاری ہیں۔

خواتین کاجذبہ قابل دید ہوتاہے جو بلا توقف دھرنامیں بیٹھتی ہیں اور مقرر ین کی باتوں کو سنتی ہیں۔ اورتمام مظاہرین کا واحد مطالبہ ہوتاہے کہ این آر سی ، سی اے اے ، این پی آر کو واپس لو ۔ یہ کالا قانو ن نہیں چلے گا۔ ہم کالے قانون کو نہیں مانتے ۔ وغیرہ جیسے نعروں سے دھرنا مقام گونجتا ہے۔پرامن انداز میں دھرنا جاری ہے کسی کو ابھی تک کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوئی ہے لوگ اپنے کاروبار میں بھی مصروف ہیں اور دھرنا میں بھی شامل ہوتے ہیں۔ جوں ہی رات کا سماں ہوتاہے دھرنے میں لوگوں کاہجوم امڈ آتاہے ۔ اور یہ ہجوم رات ایک بجے تک رہتا ہے پھر لوگوں کی تعداد کم ہوجاتی ہے لیکن یہ دھرنا بلا توقف رات دن جاری ہے ۔

دھرنا میں بوڑھے ، بچے ، نوجوان ، پڑھے لکھے ، اسکالر ہرکوئی شریک ہوتے ہیں اور اپنی باتوں اوراپنے خطابات سے لوگوں کو روبرو کرتے ہیں۔ دھرنا کے منتظمین بار بار مقرر ین سے یہ گذارش اور اپیل کرتے ہیں کہ یہ کوئی سیاسی دھرنا نہیں ہے بلکہ عوامی دھرنا ہے اور یہ آئین اور سنویدھان بچانے کی لڑائی ہے اس لئے کوئی بھی اپنی پارٹی کایہاں پر جھنڈا وغیرہ نہ لائیں اور صرف اور صرف عوامی دھرنا کے طور پر شریک ہوں۔ اور سیاسی لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ دھرنا کے مناسبت سے ہی اپنی باتوں کو سامعین تک پہنچائیں۔ ہمارا دھرنا کوئی چہرہ چمکانے والا نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے حقوق اور آئین کوبچانے کی لڑائی ہے ۔ اس لئے ہم صرف اسی مقصد کے تحت یہاں پر اکٹھا ہوئے ہیں اس لئے ہماری لڑائی لمبی لڑائی ہوگی جب تک حکومت ہمارے مطالبات کو سن نہیں لیتی ہے ہم یہاں سے ہٹنے والے نہیں ہے ۔


دھرنا مقام موجود افروز فانیؔ نے حالات حاضرہ کی مناسبت سے چند اشعار پڑھے:

خدائے برتر تیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے

ہر ایک فتح و ظفر کے دامن پہ خون انساں کا رنگ کیوں ہے

زمیں بھی تیری ہے ہم بھی تیرے ہیں یہ ملکیت کا سوال کیا ہے

یہ قتل وخوں کا راوج کیوں ہے یہ رسم جنگ و جدال کیا ہے

جنہیں طلب ہے جہان بھر کی، انہیں کا دل اتنا تنگ کیوں ہے

خدائے برتر تیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے

غریب ماؤں، شریف بہنوں کو امن عزت کی زندگی دے

جنہیں عطا کی ہے تونے طاقت، انہیں ہدایت کی روشنی دے

سروں میں کبر و غرور کیوں ہے، دلوں کے شیشے پہ رنگ کیوں ہے

خدائے برتر! تیری زمیں پر زمیں کی خاطر یہ جنگ کیوں ہے

ان اشعار کو سننے کے بعد لوگوں نے بھرپور داد دیتے ہوئے کہا جاذب اور حالات حاضرہ کی مناسبت سے کہے گئے اشعار بہت خوبصورت ہیں۔

واضح رہے کہ سی اے اے این آر سی این پی آر کے خلاف د ھرنا پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اس سے قبل دھرنا میں جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ،مشہور معالج ڈاکٹر کفیل احمد ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق میئر افضل امام ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی ، رکن پارشد اسفراحمد وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔