گمراہ کن اشتہارات معاملے میں پتنجلی آیوروید نے سپریم کورٹ میں معافی مانگی

پتنجلی کے مینجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے حکم کے بعد شائع ہونے والے کچھ اشتہارات میں غلطی سے ایسے دعوے لکھے گئے تھے جنہیں عدالت نے روک دیا تھا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں عدالت کی سختی کے بعد بالآخر پتنجلی آیوروید نے معافی مانگ لی۔ کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے ان اشتہارات کی اشاعت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ اپنے حلف نامہ میں آچاریہ بال کرشن نے یہ بھی کہا ہے کہ آئندہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ عدالت نے حکم کے باوجود ادویات کے گمراہ کن اشتہارات دینے پر نوٹس جاری کیا تھا۔ 2 اپریل کو بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشن کو بھی ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔ 21 نومبر کو عدالت نے پتنجلی سے کہا تھا کہ وہ سنگین بیماریوں کے مستقل علاج کے طور پر اپنی دوائیوں کی تشہیر بند کرے اور ایلوپیتھی کو خراب بتانے والے اپنے اشتہارات کو روک دے۔ پتنجلی نے کہا کہ اس حکم کے بعد شائع ہونے والے کچھ اشتہارات میں غلطی سے ایسے دعوے لکھے گئے تھے جنہیں عدالت نے منع کیا تھا۔


اس سے قبل جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی بنچ نے پتنجلی آیوروید اور اس کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشن کی جانب سے پہلے جاری کیے گئے نوٹس کا جواب داخل نہ کرنے پر سخت اعتراض کیا تھا۔ بنچ نے پتنجلی کے وکلا سے پوچھا تھا کہ عدالت کو دیے گئے حلف نامے کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی جس میں رام دیو پر کووڈ ویکسینیشن مہم اور جدید ادویات کے خلاف مہم چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔