مسافروں نے ’سی سی پی اے‘ سے انڈیگو کے خلاف ’کلاس ایکشن‘ کا کیا مطالبہ، سروے میں لوگوں نے کھل کر کیا ناراضگی کا اظہار
سروے میں شامل لوگوں میں سے 87 فیصد کا خیال ہے کہ انڈیگو کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ جبکہ 10 فیصد لوگوں نے ’کچھ نہیں کہہ سکتے‘ کا آپشن منتخب کیا۔ 3 فیصد لوگوں نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں۔

گزشتہ 5 دنوں میں انڈیگو کی 2000 سے زائد پروازیں منسوخ ہونے کے سبب مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسافروں نے سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) سے انڈیگو ایئر لائن پر کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے تحت سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لوکل سرکلس (مقامی حلقوں) کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں شامل 32547 لوگوں میں سے 87 فیصد کا خیال ہے کہ انڈیگو کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ جبکہ 10 فیصد لوگوں نے کچھ نہیں کہہ سکتے کا آپشن منتخب کیا۔ اس کے علاوہ 3 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اس سروے میں لوگوں سے سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا مرکزی سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کو انڈیگو کی سروس میں کمی کے خلاف اجتماعی قانونی کارروائی کرنی چاہیے؟ انڈیگو کے خلاف ہزاروں مسافروں نے پروازوں کی منسوخی اور ری فنڈ جیسی تمام سہولیات کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ دسمبر کی شروعات میں بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی اور سروس میں رکاوٹوں کے بعد انڈیگو نے 15-5 دسمبر کے دوران سفر کی منسوخی اور ری شیڈولنگ فیس پر مکمل چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ سروے کے مطابق کئی مسافروں کا کہنا ہے کہ اس دوران بکنگ منسوخ کرنے کے باوجود ری فنڈ رقم کرایے سے کافی کم ہے۔
’کلاس ایکشن‘ایک طرح کا قانونی عمل ہے، جس میں ایک یا اس سے زیادہ فرد ایک جیسے دعوے کے ساتھ گروپ کے طور پر مقدمہ درج کر سکتے ہیں۔ اس عمل کے تحت ملزم کمپنی کے خلاف بد انتظامی اور دھوکہ دہی جیسے کاموں کے لیے اجتماعی مقدمہ درج کرایا جا سکتا ہے۔ سروے کے مطابق امریکہ میں ڈیلٹا ایئرلائنز، ساؤتھ ویسٹ ایئرلائنز اور امریکن ایئرلائنز کے خلاف اس طرح کے مقدمے دائر کیے گئے تھے۔ ’کلاس ایکشن‘ کا مقصد انصاف کے عمل کو آسان اور زیادہ موثر بنانا ہے، جس سے معاملوں میں ایک ہی فیصلہ لیا جا سکے اور عدالتوں پر بوجھ کم ہو۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انڈیگو ایئرلائنز کا ایک اوپن لیٹر وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں کچھ لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ کمپنی کے کئی اعلیٰ افسران ملازمین سے اچھا سلوک نہیں کرتے۔ خط میں کہا گیا کہ گراؤنڈ اسٹاف، پائلٹ اور کیبن کریو پر بہت زیادہ کام کا دباؤ ہے۔ کئی بار اسٹاف کم ہوتا ہے اور ملازمین تھک جاتے ہیں۔ کمپنی کی بعض پالیسیاں ملازمین کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔ خط لکھنے والے نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ گراؤنڈ اسٹاف کے لیے کم از کم تنخواہ مقرر کی جائے۔ ہر طیارے کے لیے مناسب عملہ ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی تھکاوٹ سے متعلق اصولوں کو درست کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔