پارلیمانی کمیٹی کی ایل ٹی سی بلوں پر دہلی حکومت کی سرزنش

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے لوک سبھا میں پیش رپورٹ میں دہلی پولس سے کہا ہے کہ ایل ٹی سی کے بے ضابطگی والے بلوں کی ویجیلینس محکمے سے جانچ کرائی جائے اور قصوروار افسران کو سزا دی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایل ٹی سی بلوں میں بے ضابطگی کے سلسلے میں دہلی پولیس کی سرزنش کی ہے اور اس طرح کے بلوں کی سختی سے جانچ کرنے اور محکمہ جاتی سطح پر ان کا سختی کے ساتھ انٹرنل آڈٹ کرانے کی سفارش کی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے لوک سبھا میں پیش رپورٹ میں دہلی پولیس سے کہا ہے کہ ایل ٹی سی کے بے ضابطگی والے بلوں کی ویجیلینس محکمے سے جانچ کرائی جائے اور قصوروار افسران کو سزا دی جائے۔

لوک سبھا میں بدھ کو پیش کمیٹی کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دہلی پولیس کے 1196ملازمین نے 2010 سے 2013 اور 2014 سے 2017 کے بلاک ایئرمیں پرائیویٹ ایئرلائن سے شمال مشرق اور جموں و کشمیر کاسفرکیا۔ ان کے ایل ٹی سی بلوں کی جانچ کے دوران سامنےآیا کہ 435اہلکاروں نے ٹکٹ خریدنے میں ضابطوں پر عمل نہیں کیا۔

ان اہلکاروں نے سفر کا ٹکٹ نہ تو ایئرلائن کی ویب سائٹ سے اور نہ ہی رجسٹرڈ ایجنسی سے خریدہ لیکن دہلی پولیس نے انہیں دو کروڑ 56لاکھ روپے کی ادائیگی کردی جو طے کرائے سےکہیں زیادہ ہے۔یہی نہیں ان اہلکاروں نے بلوں کی ادائیگی کے ساتھ ٹکٹ کی اصل کاپی بھی منسلک نہیں کی۔حکام نے بھی ضابطوں پر توجہ دئے بغیر لاپرواہی میں بلوں کو پاس کردیا۔

دہلی پولیس کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان معاملوں میں ملازمین سے وصولی شروع کردی گئی ہے اور تادیبی کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس سارے معاملے سے ایسا لگتا ہے کہ انٹرنل آڈٹ ڈپارٹمنٹ اپنے فرائض انجام دینے میں پوری طرح ناکام رہا ہے۔اس کے پیش نظر محکمہ جاتی سطح پر سختی کے ساتھ قابو کرنے اور مضبوط آڈٹ نظام بنائے جانے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔