پارلیمنٹ میں ’وندے ماترم‘ پر 8 دسمبر اور انتخابی اصلاحات پر 10-9 دسمبر کو ہوگی بحث، آل پارٹی میٹنگ کے بعد ہوا فیصلہ

بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں طے ہوا کہ آئندہ 8 دسمبر کو ایوان میں وندے ماترم پر بحث ہوگی، جس کی شروعات وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ آف انڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ساتھ آج برسراقتدار طبقہ اور حزب اختلاف طبقہ کے اہم لیڈران کی میٹنگ ہوئی، جس میں فیصلہ لیا گیا کہ قومی ترانہ ’وندے ماترم‘ کے 150 سال مکمل ہونے اور انتخابی اصلاحات کے موضوع پر ایوان میں آئندہ ہفتہ بحث ہوگی۔ اس آل پارٹنگ میٹنگ کے بعد بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کی میٹنگ میں ہوئی، جس میں طے پایا کہ آئندہ پیر، یعنی 8 دسمبر کو ایوان میں ’وندے ماترم‘ پر بحث ہوگی۔ اس بحث کی ابتدا وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ انتخابی اصلاحات پر بحث کے لیے 9 اور 10 دسمبر پر اتفاق رائے قائم ہوا ہے۔

وندے ماترم اور انتخابی اصلاحات کے موضوع پر پارلیمنٹ میں بحث کا راستہ ہموار ہونے کے بعد لوک سبھا میں جاری رخنہ اندازی ختم ہونے کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں۔ اپوزیشن لیڈران ’ایس آئی آر‘ پر بحث کرانے کا مطالبہ زور و شور سے کرتے آئے ہیں اور انتخابی اصلاحات پر جب بحث ہوگی تو یہ معاملہ شدت کے ساتھ اٹھے گا۔


بی اے سی کی میٹنگ کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ کوڈیکونیل سریش نے میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میٹنگ کے بعد وندے ماترم اور انتخابی اصلاحات پر بحث کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔ پیر کے روز وندے ماترم پر بحث ہوگی اور اس بحث کی شروعات وزیر اعظم کریں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’منگل اور بدھ کو انتخابی اصلاحات پر بحث ہوگی۔ ضرورت پڑنے پر وقت بڑھایا جا سکتا ہے۔‘‘

وزیر برائے پارلیمانی امور کرن رجیجو نے بھی وندے ماترم اور انتخابی اصلاحات موضوع پر پارلیمنٹ میں بحث کے لیے مقرر تاریخوں کا ذکر ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ 8 دسمبر کو دوپہر 12 بجے سے لوک سبھا میں قومی ترانہ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ پر بحث ہوگی۔ اس کے بعد 9 دسمبر کو دوپہر 12 بجے سے انتخابی اصلاحات پر بحث کا انعقاد ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔