پارلیمنٹ: اجے مشرا کے استعفیٰ کے مطالبہ پر ایوان زیریں میں ہنگامہ

لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے شروع ہوتے ہی کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اجے مشرا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں لکھیم پور کھیری سانحہ میں پانچ کسانوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس، ڈی ایم کے اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کو ایوان زیریں لوک سبھا میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کو برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ صبح وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اجے مشرا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں اکتوبر میں اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں ایک جیپ میں پانچ کسانوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

اراکین کو اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی ترغیب دیتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وقفہ سوالات کے وقت میں ایک اہم معاملہ چل رہا ہے۔ اگر کسی رکن نے اپنی بات بتانی ہے تو وہ وقفہ سوالات کے بعد اپنی بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ یہ اچھی روایت نہیں ہے۔ وقفہ سوالات کے بعد موضوع اٹھانے کی اجازت ہوگی۔


ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ سوالات جاری رکھنے کی کوشش کی گئی لیکن ہنگامہ نہیں رکا۔ دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ کورونا ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے اور اپوزیشن ارکان بغیر ماسک پہنے ایوان کے وسط میں افسران کے قریب ہنگامہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ اپوزیشن ارکان کو ماسک پہننے کا حکم دیں۔ ہنگامہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پرہلاد جوشی نے ماسک پہننے کی بات کہی۔ اوم برلا نے ایک بار پھر اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ یہ صحت مند بحث کا ایوان ہے۔ آپ یہاں تختیاں لہرانے اور نعرے لگانے نہیں آئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔