جل ابھیشیک کے لیے تاج محل پہنچنے والے پرمہنس آچاریہ نظر بند

پرمہنسچاریہ نے کہا کہ انہیں تاج محل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ انہوں نے بھگوا کپڑے پہن رکھے ہوئے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اترپردیش کے آگرہ میں واقع تاج محل میں داخلہ نہ ملنے کے بعد اجودھیا کے سنت پرمہنسچاریہ جنہوں نے 5 مئی کو دوبارہ وہاں داخل ہوکر جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا تھا، دو دن قبل ہی منگل کو شہر میں پہنچ گئے۔

مقامی انتظامیہ نے انہیں تاج محل کی طرف بڑھنے سے پہلے ہی روک دیا اور 5 مئی تک گھر میں نظر بند کر دیا۔ اب انہیں 6 مئی کو رہا کیا جائے گا۔


پولس کی کارروائی سے ناراض پرہنسچاریہ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کھانا اور پانی چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں تاج محل جانے کی اجازت دی جائے، ورنہ ان کا انشن جاری ہے۔

اجودھیا کی چھاؤنی تپسوی اکھاڑہ کے جگد گرو پرمھانس آچاریہ نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ آگرہ کے ماہر آثار قدیمہ کے بلانے پر یہاں آئے تھے، لیکن انتظامیہ نے انہیں درمیان میں ہی روک دیا۔ چار گھنٹے گھمانے کے بعد انہیں کیٹھم لیک گیسٹ ہاؤس لے جایا گیا، جہاں انہیں ہاوس اریسٹ کر دیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ مجھے تاج محل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ میں نے بھگوا کپڑے پہن رکھے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کا کہنا تھا کہ صرف ٹوپی پہننے والے ہی تاج محل میں جاسکتے ہیں، باقی افراد کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔