پپو یادو کو 2 کروڑ کی بلٹ پروف لینڈ کروزر کا تحفہ، بم اور راکٹ لانچر بھی بے اثر

بہار کے رکن پارلیمنٹ پپو یادو کو ان کے دوست پرکاش نے 2 کروڑ روپے کی بیرون ملک سے منگوائی گئی بلٹ پروف لینڈ کروزر تحفے میں دی، جس پر بم اور راکٹ لانچر کے حملے کا بھی اثر نہیں ہوگا

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہار کے پورنیہ سے رکن پارلیمنٹ پپو یادو کو مبینہ لارینس بشنوئی گینگ کی طرف سے مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہوں نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے سیکوریٹی بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ اب ان کے تحفظ کے لیے 2 کروڑ روپے کی لینڈ کروزر انہیں تحفے میں ملی ہے۔ اس سلسلے میں پپو یادو نے کہا کہ یہ گاڑی راکیٹ لانچر، بم سے لے کر اے کے-47 جیسے مہلک ہتھیاروں کو بھی جھیل سکتی ہے۔ پپو یادو نے بتایا کہ ان کے ایک دوست پرکاش نے بیرون ملک سے منگوا کر یہ گاڑی انہیں دی ہے۔ 2 کروڑ روپے قیمت کی یہ لینڈ کروزر گاڑی پوری طرح سے بلٹ پروف ہے۔

پپو یادو نے آگے کہا کہ حکومت کو ان کے تحفظ کی فکر نہیں ہے لیکن ان کے دوست کو اور پورے بہار کے لوگوں کو ان کی فکر ہے۔ اسی وجہ سے ان کے ایک دوست نے انہیں یہ بلٹ پروف لینڈ کروزر گاڑی بیرون ملک سے لاکر دی ہے۔ جب تک وہ اس گاڑی میں رہیں گے تب تک پوری طرح سے محفوظ رہیں گے۔ اس گاڑی میں کسی بھی طرح کے اسلحہ، بم بارود کا اثر نہیں ہوگا۔

پپو یادو کے دفتر 'ارجن بھون' کے پاس کھڑی اس شاندار گاڑی کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں اور اس کا دیدار کر رہے ہیں۔ پپو یادو اپنے اس لینڈ کروز پر بیٹھ کر ہی علاقے میں جا رہے ہیں اور لوگوں کے مسائل سے روبرو ہو رہے ہیں۔


اگر تحفظ کی بات کریں تو پپو یادو کے دفتر 'ارجن بھون' میں سیکوریٹی کے پیش نظر میٹل ڈِٹیکٹر لگایا گیا ہے تاکہ کوئی بھی شخص اس سے ہوکر اندر داخل ہوں۔ اس کے علاوہ حفاظتی دستہ بھی ہمیشہ تعینات رہتا ہے۔ اس کے باوجود مسلسل پپو یادو کو دھمکیاں مل رہی تھیں۔ حالانکہ پورنیہ پولیس نے اس معاملے میں دہلی سے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا تھا لیکن جانچ میں اس نے لارینس بشنوئی گینگ سے اپنی کسی طرح کی وابستگی سے انکار کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو مہینہ سے پپو یادو کو مبینہ لارینس بشنوئی گینگ کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی تھی۔ پپو یادو نے کہا کہ اب تک انہیں 17 بار دھمکیاں مل چکی ہیں۔ اس کی اطلاع انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ، بہار کے وزیر اعلیٰ، ڈی جی پی، آئی جی اور ایس پی تک کو دی، لیکن ان کے تحفظ کو لے کر کوئی بھی سنجیدہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔