بی جے پی نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے بھونڈا مذاق کیا ہے: ہرش دیو سنگھ

ہرش دیو نے کہا کہ بی جے پی نے ڈومیسائل قانون نافظ کر کے یونین ٹریٹری کے نوجوانوں کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق کیا ہے اور مرکزی حکومت نے ایک بار پھر لوگوں کو اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں و کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ نے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں نافذ کیے جانے والے ڈومیسائل قانون کو یونین ٹریٹری کے نوجوانوں کے ساتھ بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت نے ایک بار پھر لوگوں کو اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنتھرس پارٹی مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتی ہے اور اس کو واپس لینے کا پرزور مطالبہ کرتی ہے۔ موصوف لیڈر نے اس قانون کے خلاف یہاں گاندرھی نگر میں واقع پارٹی دفتر کے باہر اکیلے احتجاج درج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ 'بی جے پی سرکار نے ایک بار پھر جموں وکشمیر کے نوجوانوں سے بھونڈا مذاق کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران و وزرا بار بار نوجوانوں کو یقین دہانی کرا رہے تھے کہ ان کے ساتھ انصاف ہوگا اور ان کی نوکریوں کو محفوظ رکھا جائے گا لیکن اب انہوں نے ڈومیسائل قانون جاری کرکے ان کے لئے صرف درجہ چہارم کی نوکریاں رکھی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو صرف چائے پلانے کے لئے رکھا جائے گا جبکہ افسر ملک کی دوسری ریاستوں کے ہوں گے۔

موصوف سابق وزیر نے کہا کہ بی جے پی نے جموں وکشمیر کے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے اور ان کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کے بعد جب جموں و کشمیر کے لئے تشکیل نو ایکٹ بنایا گیا تو نوجوانوں کو یقین دلایا گیا کہ ان کی نوکریاں محفوظ رہیں گی لیکن بی جے پی نے ڈومیسائل قانون بنا کر اپنا اصلی چہرہ ایک بار پھر لوگوں کو دکھایا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے بدھ کی رات دیر گئے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی بھی شخص جو جموں وکشمیر میں پندرہ سال تک رہائش پذیر رہا ہو یا جس نے یہاں سات برسوں تک تعلیم حاصل کی ہو اور دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں یہیں حصہ لیا ہو، وہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے حقدار ہوں گے اور جموں وکشمیر میں سرکاری نوکریوں کے لئے درخواست داخل کرنے کے اہل ہوں گے۔ تاہم مرکزی حکومت اور آل انڈیا سروسز کے اہلکار جموں وکشمیر میں دس برس کی خدمات دینے کے بعد ہی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے حقدار ہوں گے۔

وادی کی تمام سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور جموں وکشمیر اپنی پارٹی نے مرکز کے اس فیصلے کی تنقید کرتے ہوئے اس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔