’پنکج کو سرعام گولی مار دی گئی کیونکہ اس نے دلت ہو کر اپنے حصے کا حق مانگا‘، راہل گاندھی کا مودی حکومت پر حملہ

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کے 11 سال دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور اقلیتوں کے لیے بے عزتی، تشدد اور تفریق سے بھرے رہے ہیں۔ انھیں دوئم درجہ کا شہری بنانے کی سازش لگاتار جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کے چھترپور واقع نوگاؤں میں ایک دلت نوجوان کے قتل نے سیاسی ہلچل بڑھا دی ہے۔ کانگریس نے بی جے پی اور مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے ’ایکس‘ ہینڈل سے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے، راہل گاندھی نے بھی اس پوسٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے موجودہ حالات پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش میں 19 سال کے پنکج پرجاپتی کو صرف اس لیے سرعام گولی مار دی گئی، کیونکہ اس نے دلت ہو کر اپنے حصے کا حق مانگا۔‘‘

https://x.com/RahulGandhi/status/1932047755456991419

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے پنکج کے قتل پر ایف آئی آر درج نہ کیے جانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، پوسٹ مارٹم ٹال دیا گیا، کیونکہ گنہگار لیڈر اقتدار کی گود میں بیٹھا ہے اور اقتدار پر منوادی اور بہوجن مخالف بی جے پی قابض ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’مودی حکومت کے 11 سال دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور اقلیتوں کے لیے بے عزتی، تشدد اور تفریق سے بھرے رہے ہیں۔ انھیں منظم طریقے سے دوئم درجہ کا شہری بنانے اور اصل دھارے سے دور رکھنے کی سازش لگاتار جاری ہے۔‘‘


کانگریس رکن پارلیمنٹ نے پنکج کے قاتلوں کو فوراً سخت سزا دلانے کا مطالبہ انتظامیہ سے کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’قصورواروں کی فوراً گرفتاری ہو اور انھیں سخت سے سخت سزا دلائی جائے۔ میں پرجاپتی فیملی اور ملک کے ہر بہوجن کے ساتھ کھڑا ہوں۔ یہ جنگ وقار، انصاف اور مساوات کی ہے، اور ہم یہ جنگ ہر حال میں جیتیں گے۔‘‘

اس قتل واقعہ سے متعلق مدھیہ پردیش کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’جب دہلی میں مودی حکومت کے 11 سال پورے ہونے پر جشن میں ڈوبی ہے، تب زمینی حقیقت مدھیہ پردیش کے چھترپور میں خون سے رنگی ہے۔ نوگاؤں میں ایک دلت نوجوان کو صرف اس لیے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا کیونکہ اس نے راشن مانگنے کی ہمت کی۔ اور حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ اس بہیمانہ قتل کا الزام بی جے پی اور آر ایس ایس لیڈر پروین پٹیریا پر ہے۔‘‘


مدھیہ پردیش کانگریس نے مدھیہ پردیش میں بڑھتے جرائم اور انتظامیہ کی لاپروائی کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’راشن تقسیم میں گڑبڑی پر تنازعہ ہوتا ہے۔ کھلے عام نوجوان کو گولی مار دی جاتی ہے۔ پولیس گھنٹوں تک معاملے میں ایف آئی آر درج نہیں کرتی، بدمعاش بے خوف گھوم رہے ہیں، کیونکہ موہن حکومت میں نظامِ قانون دم توڑ چکی ہے۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کانگریس نے یہ بھی کہا ہے کہ ’’مودی جی، کیا یہی ہے ’نیا ہندوستان‘؟ جہاں بھوک کا جواب گولی سے دیا جاتا ہے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔