کورونا وائرس: کیرالہ میں تیسرے معاملے کی تصدیق، ووہان سے آیا تھا مریض

کیرالہ میں کورونا وائرس کے تیسرے معاملے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ کیرالہ کی وزیر صحت کے کے شیلجا نے اس بات کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ مریض کاسرگوڈ کے کنجانگڑ ضلع اسپتال میں داخل ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چین میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ اس وائرس کی زد میں آنے سے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 361 ہو گئی ہے۔ ہندوستان میں بھی اس وائرس کی دہشت پوری طرح پھیل گئی ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کیرالہ میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے تیسرے مریض کی تصدیق ہو گئی ہے۔ کیرالہ کی وزیر صحت کے کے شیلجا نے اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’مریض کاسرگوڈ واقع کنجانگڑ ضلع اسپتال میں داخل ہے۔ مریض کی حالت مستحکم ہے۔ وہ چین کے ووہان سے لوٹا تھا۔‘‘


واضح رہے کہ اتوار کو کیرالہ میں ہی کورونا وائرس کے دوسرے معاملے کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس سے پہلے یکم جنوری کو کیرالہ میں پہلے کورونا وائرس مریض کے ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔ خبروں کے مطابق تینوں مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق چین سے لوٹنے کے بعد ہوئی ہے۔ دوسری طرف چین میں پھنسے اپنے شہریوں کو وہاں سے نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہندوستان سمیت کئی ملک اپنے شہریوں کو نکال رہے ہیں۔ ائیر انڈیا نے اپنی دوسری پرواز چین کے ووہان شہر سے بھری اور 323 مزید ہندوستانیوں کو باہر نکالا۔ طیارہ اتوار کی صبح دہلی ہوائی اڈے پر پہنچ گیا۔ یہ طیارہ مالدیپ کے ساتھ لوگوں کو بھی لے کر آیا ہے۔ اس کے لیے مالدپ کے صدر ابراہیم محمد صالح نے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس جراثیم سے پیدا ہونے والا ایک مرض ہے۔ اس مرض سے چین بری طرح متاثر ہے۔ دھیرے دھیرے یہ وائرس دوسرے ممالک میں بھی پھیلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ بخار، کھانسی، زکام، گلے میں خراش ہونا اس وائرس کی علامات ہیں۔ حالت زیادہ سنگین ہونے پر انسان کو سانس لینے میں تکلیف اور نمونیا ہونے لگتا ہے۔ اس مرض میں مبتلا ہونے کے بعد مریض کو بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ محکمہ صحت کے مطابق احتیاط کے ذریعہ اس سے بچا جا سکتا ہے۔ کورونا وائرس کے لیے کوئی خاص دوا یا ویکسین فی الحال تیار نہیں کی گئی ہے، صرف علامت اور ڈاکٹروں کی صلاح سے ہی اس کا علاج کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔