ہریانہ: گوجروں کے خوف سے کئی دلت خاندانوں کی ہجرت

ایک 21 سالہ دلت نوجوان کے والد نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 10 دلت خاندان گاؤں چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کے یہاں رہنے کو مجبور ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے ضلع پلول میں گاؤں پھلواری کا ماحول گزشتہ دو مہینوں سے کشیدہ ہیں۔ الزام ہے کہ یہاں گوجر طبقہ کے دو لوگوں نے 21 سالہ ایک دلت نوجوان کی پٹائی کی تھی کیونکہ دلت طالب علم نے مبینہ طور پر ملزمان کے گھر پر کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ معاملہ میں دونوں فریقین کی طرف سے ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، پہلی ایف آئی آر دلت نوجوان کی طرف سے درج کرائی گئی ہے۔ اس میں تشدد اور ذات کی شناخت کے الفاظ کا استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ دوسری ایف آئی آر گوجر طبقہ کی طرف سے درج کرائی گئی ہے۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے جب اس معاملہ میں صلح کرنے کے لئے ایک مندر میں لوگ اکٹھا ہوئے تو دلتوں نے گوجروں کے ساتھ مار پیٹ کی۔

پلول صدر پولس اسٹیشن کے ایس ایچ او انسپکٹر دیویندر نے کہا، ’’دونوں طرف سے ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں اور واقعات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ فی الحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔‘‘ ادھر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ واقعات کے سبب گاؤں میں خوف کا ماحول ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈر کی وجہ سے کچھ دلت افراد گاؤں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ ایک دلت شخص نے کہا، ’’تقریباً 10 خاندان گاؤں چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کے یہاں رہ رہے ہیں۔ ہمیں نہیں لگتا کہ اب ہم یہاں مزید رہ پائیں گے۔ آخرکار ہمیں اپنی زمین بیچنی ہوگی اور کہیں اور جانے کا انتظام کرنا ہوگا۔‘‘

21 اپریل کو پیش آئے پہلے واقعہ کی درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق دلت طالب علم اس اسپتال کی طرف جا رہا تھا جہاں اس کی بہن بھرتی تھی۔ اس نے بتایا، ’’میرے والد نے 5 ہزار روپے لے کر آنے کو کہا تھا۔ میں نے پڑوسی کی موٹر سائیکل لی اور اسپتال کی طرف نکل گیا۔‘‘ طالب علم کا دعوی ہے کہ اسے راستہ میں گوجر طبقہ کا ایک شخص ملا جس نے اس سے گھر کا کام کرنے کو کہا۔ طالب علم کے مطابق، ’’میں نے اس سے کہا کہ میری بہن بیمار ہے اس لئے مجھے جانے دو، لیکن اس نے میرے ساتھ مار پیٹ کی۔ اس کا بھائی ڈنڈا لے کر آیا اور میرے ہاتھوں اور کندھوں پر وار کئے گئے۔‘‘

مقامی لوگوں اور پولس کے مطابق پھلواری ایک گوجر اکثریتی علاقہ ہے اور گاؤں کی تقریباً 15 فیصد آبادی دلت ہے۔ دلت طبقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا کہ معاملہ اتنا بڑھ گیا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ یکم جون کو ایک 19 سال کے نوجوان کے ساتھ مار پیٹ اور گالی گلوج کی گئی۔ یہ نوجوان ہریانہ پولس میں بھرتی کے لئے تیاری کر رہا ہے۔

وہیں گاؤں کے سرپنچ سریندر سنگھ نے ان دعووں کو خارج کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ چھوٹے موٹے جھگڑے ہیں جو بڑھ گئے ہیں۔ ہم اتوار کو حل نکالنے کے لئے پنچایت کرنے والے ہیں۔ لوگ یہاں امن سے رہتے رہے ہیں اور آگے بھی ایسا ہی ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Jun 2018, 9:53 AM