پاکستان میں خورد و نوش کا مسئلہ ہوا مزید سنگین، کراچی میں دودھ کی قیمت 210 روپے فی لیٹر

پاکستانی میڈیا کے مطابق معاشی بحران میں اضافہ کے ساتھ کراچی میں لوگوں کو لگاتار بڑھتی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سبھی ضروری اشیاء کی قلت ہو رہی ہے اور قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔

دودھ، تصویر آئی اے این ایس
دودھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

زبردست معاشی بحران سے نبرد آزما پاکستان میں روز مرہ کی کھانے پینے کی چیزوں اور دیگر استعمال کے سامان کی قیمتوں میں زبردست اضافہ نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ کراچی میں جہاں دودھ کی قیمت 210 روپے فی لیٹر پہنچ گئی ہے، وہیں بائیلر چکن 500-480 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھی لوگوں کی ضرورتوں کی تمام چیزوں کی زبردست قلت ہو رہی ہے اور قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔

پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق معاشی بحران میں اضافہ کے ساتھ کراچی میں لوگوں کو بڑھتی قیمتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ دکانداروں نے کھلے دودھ کی قیمت 190 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 210 روپے فی لیٹر کر دی ہے اور زندہ بائیلر چکن، جس میں گزشتہ دو دنوں میں 40-30 روپے فی کلو کا اضافہ دیکھا گیا ہے، اب فی کلو 500-480 میں مل رہا ہے۔


فروری ماہ کے شروع میں زندہ بائیلر چکن 440-390 روپے فی کلوگرام پر دستیاب تھا، جبکہ جنوری 2023 کے آخری ہفتہ میں اسے 420-380 روپے کلوگرام کے درمیان فروخت کیا جا رہا تھا۔ ’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق مرغے کا گوشت اب 780-700 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جو کچھ دن پہلے 650-620 روپے فی کلو تھا۔

دوسری طرف بغیر ہڈی والے گوشت کی قیمت اسی مدت میں 200-150 روپے فی کلو کی چھلانگ دکھاتے ہوئے 1100-1000 روپے فی کلو کی نئی اونچائی پر پہنچ گئی ہے۔ جبکہ بغیر ہڈی والے پولٹری میٹ کی قیمت بغیر ہڈی والے ویل کی قیمت کو پار کر گئی ہے، جو موجودہ وقت میں 1000-900 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے، جب کہ ہڈیوں والا گوشت 850-800 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔


کھلے دودھ کی قیمتوں کو لے کر کراچی ملک رٹیلرس ایسو سی ایشن کے میڈیا کوآرڈنیٹر وحید گدی نے دعویٰ کیا کہ ’’1000 سے زیادہ دکاندار دودھ کو بڑھا چڑھا کر فروخت کر رہے ہیں۔ یہ ہول سیلرس/ڈیری کسانوں کی دکانیں ہیں اور ہمارے لوگوں کی نہیں ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ہمارے 4000 ریٹیلرس نے قیمت کو 190 روپے فی لیٹر پر ہی رکھا ہوا ہے۔ ’ڈان‘ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اگر ڈیری کسانوں اور ہول سیلرس کے ذریعہ طے کردہ قیمت میں اضافہ واپس نہیں کیا جاتا ہے تو ریٹیلرس کو خرید قیمت میں 27 روپے فی لیٹر کے اضافہ کے بعد نئی شرح کے مطابق صارفین سے 210 روپے فی لیٹر کی جگہ 220 روپے فی لیٹر قیمت لینے کے لیے مجبور ہونا پڑے گا۔

اس سے قبل 16 دسمبر 2022 کو ریٹیلرس کو کراچی کے کمشنر سے 180 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے کے لیے 10 روپے فی لیٹر کے اضافہ کی سہولت ملی تھی، لیکن بیشتر ریٹیلرس نے آفیشیل قیمت کو خارج کرتے ہوئے 190 روپے فی لیٹر پر دودھ فروخت کرنا جاری رکھا۔ اس وقت آفیشیل قیمت بھی 160 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 170 روپے کر دی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */