’پاکستان فرقہ واریت پیدا کرنے کی کوشش کر رہا‘، خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے پاکستان کی قلعی کھول کر رکھ دی

وکرم مسری نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گزشتہ رات کی گئی اشتعال انگیز کارروائی ہندوستانی شہروں اور شہری بنیادی ڈھانچوں کے علاوہ فوجی اداروں کو نشانہ بنا کر کی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>وکرم مسری، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہر گزرتے وقت کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستان نہ صرف کنٹرول لائن کے پار گولی باری کر رہا ہے، بلکہ جھوٹ اور لغویات کے ذریعہ اپنی ناپاک حرکتوں کی پردہ پوشی کی کوششیں بھی کر رہا ہے۔ لیکن ہندوستانی خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے آج کے پریس کانفرنس میں کئی معاملوں پر پاکستان کی قلعی کھول کر رکھ دی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وکرم مسری نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گزشتہ شب کی گئی اشتعال انگیز کارروائی ہندوستانی شہروں اور شہری بنیادی ڈھانچے کے علاوہ فوجی اداروں کو نشانہ بنا کر کی گئی۔ ہندوستانی مسلح افواج نے اس طرح کی کارروائی کا انتہائی ذمہ داری کے ساتھ جواب دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اپنی غلط حرکتوں کا اعتراف کرنے کی جگہ پاکستان نے بے تُکا دعویٰ کیا کہ ’ہندوستانی مسلح فوج امرتسر جیسے اپنے شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور پاکستان پر الزام عائد کر رہے ہیں‘۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان ایسی حرکتوں میں شامل رہا ہے۔ پاکستان نے غلط خبر پھیلائی کہ ہندوستان نے ڈرون حملے کے ذریعہ ننکانہ صاحب گرودوارہ کو نشانہ بنایا، جو کہ مزید ایک سفید جھوٹ ہے۔ پاکستان فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے ارادہ سے حالات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔


مزید جانکاری دیتے ہوئے وکرم مسری نے بتایا کہ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے امریکی وزیر خارجہ سے بات چیت کی ہے۔ پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ اور اس کے بعد 7 مئی کو ہندوستانی کارروائی پر بات ہوئی۔ وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کے ساتھ کام کرنے سے متعلق امریکہ کے عزائم کی تعریف کی۔ انھوں نے آپریشن سندور کے سلسلے میں ہندوستان کے اقدام پر بھی بات کی۔ جئے شنکر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ذریعہ کسی بھی طرح کی جارحیت کو بڑھانے کی کوششوں کا ہندوستان مضبوطی سے مقابلہ کرے گا۔ وزیر خارجہ نے آج برطانیہ کے وزیر خارجہ سے بھی بات کی اور اس دوران دہشت گردی سے مقابلے پر بھی گفتگو ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔