گریٹر نوئیڈا کی سوسائٹی میں دردناک واقعہ، سی اے کی اہلیہ نے بیٹے کے ساتھ 13ویں منزل سے کود کر دی جان

پولیس نے مہلوکین کے گھر کی تلاشی لی اور ایک سوسائڈ نوٹ برآمد کیا۔ اس میں لکھا تھا-’’ہم دنیا چھوڑ رہے ہیں... معاف کرنا، ہم تمہیں اب اور پریشان نہیں کرنا چاہتے، ہماری موت کا ذمہ دار کوئی نہیں ہے‘‘۔

<div class="paragraphs"><p>لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی ایس سٹی سوسائٹی میں ہوئے ایک واقعہ نے یہاں رہنے والے لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ 37 سالہ ساکشی چاؤلہ اور ان کے 11 سالہ بیٹے دکچھ نے اچانک 13ویں منزل سے چھلانگ لگا دی، جس سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ پولیس نے گھر کی تلاشی لی تو اسے سوسائڈ نوٹ ملا، جس میں ساکشی نے اپنے شوہر درپن چاؤلہ کے نام لکھا، ’’ہم دنیا چھوڑ رہے ہیں... معاف کرنا، ہم تمہیں اب اور پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ ہماری وجہ سے تمہاری زندگی خراب نہ ہو، ہماری موت کا ذمہ دار کوئی نہیں ہے۔‘‘

’آج تک‘ کی خبر کے مطابق مقامی لوگوں نے بتایا کہ صبح تقریباً 10 بجے سوسائٹی میں زوردار چیخ سنائی دی۔ لوگ دوڑے اور بالکونی و کھڑکیوں سے جھانکنے لگے۔ کچھ ہی سیکنڈ میں منظر سامنے تھا کہ ایک ماں اور اس کا بچہ زمین پر پڑے ہوئے ہیں۔ دونوں کی حالت اتنی سنگین ہے کہ موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی۔ ان کی لاش کو دیکھ کر سوسائٹی میں موجود لوگ صدمے میں آ گئے۔


پوسٹ مارٹم سے پہلے پولیس نے مہلوکین کے گھر کی تلاشی لی اور ایک سوسائڈ نوٹ برآمد کیا۔ پولیس کے مطابق یہ خودکشی کا معاملہ ہے۔ مہلوکین کے کنبہ اور پڑوسی بتاتے ہیں کہ ساکشی کا بیٹا دکچھ ذہنی طور سے معذور تھا اور لمبے وقت سے علاج چل رہا تھا۔ اسکول نہیں جاتا تھا اور دوائیوں پر منحصر رہتا تھا۔ اسی وجہ سے ساکشی کافی وقت سے تناؤ میں تھی۔ پڑوسی یاد کرتے ہیں کہ ساکشی کئی مرتبہ کہتی تھی کہ میری زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے۔

واقعہ والے دن صبح تقریباً 9 بجے درپن چاؤلہ اٹھے اور اپنی اہلیہ سے بیٹے کو دوا دینے کے لیے کہا۔ ساکشی دکچھ نے کو اٹھایا۔ دوا دی اور اسے بالکونی میں ٹہلانے لے گئی۔ کچھ ہی دیر میں دونوں اچانک 13ویں منزل سے نیچے گر گئے۔ یہ پورا واقعہ اتنی تیزی سے ہوا کہ کوئی کچھ سمجھ نہیں پایا۔


اے ڈی سی پی سینٹرل نوئیڈا شیویہ نے گوئل سے کہا کہ بیٹے کی ذہنی حالت اور ماں کا مسلسل تناؤ میں رہنا اس واقعہ کی اہم وجہ لگتی ہے۔ پولیس موقع سے برآمد سوسائڈ نوٹ کی جانچ کر رہی ہے۔

پڑوسیوں کے مطابق ساکشی اور ان کا کنبہ ہمیشہ شانت اور ملنسار تھا۔ اس واقعہ نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ آخر ساکشی نے اتنا بڑا اور دل کو جھنجھوڑ دینے والا قدم کیوں اٹھایا؟ سوسائٹی میں افرا تفری کا ماحول تھا۔ بچے اور بڑے سبھی صدمے میں تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو اور تصویروں نے دل دہلا دیا۔


بتایا جاتا ہے کہ ساکشی چاؤلہ ہاؤس وائف تھیں جبکہ ان کے شوہر درپن چاؤلہ چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہیں۔ کنبہ بنیادی طور سے اتراکھنڈ کے گڑھی نیگی گاؤں کا رہنے والا ہے اور یہاں فلیٹ میں رہ رہا تھا۔ اس دردناک واقعہ سے کنبہ کے لوگ کافی صدمے میں ہیں۔ پڑوسی اور قریبی رشتہ دار بتاتے ہیں کہ دکچھ کی بیماری اور ساکشی کا مسلسل تناؤ اس واقعہ کی وجہ بنا۔ انہوں نے کئی مرتبہ ڈاکٹروں سے علاج کرایا لیکن راحت نہیں مل سکی۔

پولیس دونوں لاش اور سوسائڈ نوٹ کی ہینڈ رائٹنگ کی جانچ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی اہل خانہ اور سوسائٹی کے رہنے والوں سے پوچھ تاچھ کر یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ کہیں اس کے پیچھے کوئی اور وجہ تو نہیں تھی۔


اس دردناک واقعہ کو لے کر لوگوں کا کہنا ہے کہ دماغی صحت اور خاندان میں دباؤ کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ دماغی صحت، بیماریوں اور خاندانی دباؤ کا صحیح وقت پر حل نکالا جانا چاہیے نہیں تو اس طرح کے افسوسناک واقعات ہوتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔