’پہلگام پر حملہ کشمیریت پر حملہ ہے‘ جمعہ کی نماز کے بعد مقامی مسلمان سڑکوں پر اترے اور کہی یہ بات

جمعہ کی نماز کے بعد مظاہرین کا کہنا تھا کہ پہلگام کا یہ حملہ کشمیریت پر حملہ ہے اور اس حملہ کو انجام دینے والوں کو سرعام پھانسی دی جانی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویڈیو گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف جمعہ یعنی 25 اپریل کو نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ادھر پہلگام میں نماز کے بعد لوگ اس بزدلانہ حملے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند ہونا چاہیے۔ اس دوران اس احتجاج کے دوران ایک بزرگ کو جذباتی ہوتے دیکھا گیا۔

بزرگ نے کہا،’ پہلگام حملے کے بعد ہمارا دل ٹوٹ رہا ہے۔ ہم اپنی روزی روٹی کے لیے نہیں انسانیت کے لیے رو رہے ہیں۔ وہ ہمارے مہمان تھے۔ اللہ نے ہمیں ایک دوسرے کی مدد کے لیے پیدا کیا ہے۔ وہ ویڈیو دیکھ کر دل روتا ہے، وہ لڑکی جس کی چھ دن پہلے شادی ہوئی تھی اور اپنے شوہر کی لاش کے پاس بیٹھی رو رہی تھی۔ ہم اس بیٹی کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نے تمہارے ماں باپ سے زیادہ افسردہ ہیں ۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اس بیٹی کے شوہر کی روح کو سکون ملے اور سب کو  صبر جمیل عطا فرمائے۔‘


ساتھ ہی ایک نوجوان نے کہا کہ پہلگام کا یہ حملہ کشمیریت پر حملہ ہے اور جنہوں نے یہ حملہ کیا ہے انہیں سرعام پھانسی دی جانی چاہئے۔ ہم اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم کشمیر میں امن چاہتے ہیں۔ بے گناہوں کو بے دردی سے قتل کرنے والے دہشت گردوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

نوجوانوں نے کہا کہ نماز کے بعد ہم پہلگام حملے کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر ہیں۔ بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند ہونا چاہیے۔ یہ روزی روٹی کا نہیں انسانیت کا سوال ہے۔ جن لوگوں نے یہ کیا ہے انہیں ہر گز بخشا نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان کے لوگ ہیں اور انصاف چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔