جی ایس ٹی-نوٹ بندی سے نوکریاں ختم اور حکومت جشن منا نے میں مشغول

سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ عوام کے بیچ جی ایس ٹی ایک نازیبا لفظ بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر یہ محسوس کیا جاتا ہے کہ جی ایس ٹی نے عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا ہے۔

سینئر کانگریس رہنما پی چدمبرم
سینئر کانگریس رہنما پی چدمبرم
user

قومی آوازبیورو

جی ایس ٹی (گڈس اینڈ سروسز ٹیکس) کے نفاذ کا ایک سا ل پورا ہونے کے موقع پر مرکزی حکومت جشن منا رہی ہے اور اسے ملک کے مفاد میں لیا گیا تاریخی فیصلہ قرار دے رہی ہے۔ دریں اثنا کانگریس نے مودی حکومت کی طرف سے نافذ کئے گئے جی ایس ٹی کو عام لوگوں اور کاروباریوں کے لئے مصیبت قرار دیا ہے۔ سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے اس مدے پر مودی حکومت کی سخت مذمت کی۔

چدمبرم نے کہا کہ کانگریس پارٹی خوش ہے کہ 2006 میں یو پی اے حکومت کی طرف سے جی ایس ٹی کا مجوزہ خیال حقیقت بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے جب جی ایس ٹی لانے کی کوشش کی تھی تو بی جے پی نے جی ایس ٹی کی خامیاں گناتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔ لیکن مودی حکومت نے اسی جی ایس ٹی کو لاگو کر دیا۔

چدمبرم نے کہا کہ جی ایس ٹی میں تمام طرح کی خامیاں موجود ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن حکومت ان خامیوں کو دور کرنے کے لئے کو ئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’جی ایس ٹی عوام کے بیچ ایک نازیبا لفظ بن کر رہ گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر یہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ عوام پر ٹیکس کا بوچھ بڑھ گیا ہے۔ جی ایس ٹی سے ملک کے کاروباری پریشان ہیں انہیں سال میں ہزاروں بار ٹیکس ریٹرن بھرنا پڑتا ہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے صنعتی ریاستوں میں تقریباً ایک کروڑ افراد نے نوکریاں کھو دی ہیں۔‘‘

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جی ایس ٹی میں ترمیم کر کے پٹرول اور بجلی کو بھی اس کے دائرے میں لایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں جی ایس ٹی کی یکساں شرحیں ہوتی ہیں اور ہندوستان سے کافی کم ہیں۔ چدمبرم نے سوال کیا کہ ہمارے ملک میں یہ غیر مساوات کیوں ہے؟ انہوں نے کہ حقیقتاً جی ایس ٹی کو ملک بھر میں تھوپا گیا ہے۔

کانگریس نے جی ایس ٹی میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا:

  • جی ایس ٹی کی شرح ایک ہو جو 18 فیصد سے زائد نہ ہو۔
  • جی ایس ٹی آر 2 اور آر 3 جلد نوٹیفائی کیا جائے۔
  • ایک سہ ماہی میں ایک ہی ریٹرن بھرنے کا انتظام کیا جائے۔
  • ریفنڈ کا عمل آسان اور فوری طور پر ہونا چاہئے۔
  • پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے۔
  • اینٹی پروفیٹیرنگ اتھارٹی کو ختم کیا جائے۔
  • جی ایس ٹی میں ترمیم کو لے کر حزب اختلاف کی جماعتوں سے بات کی جائے اور مانسون اجلاس میں اسے منظور کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔