چندرشیکھر راؤ سے ملے اویسی، این پی آر پر کام روکنے کی اپیل

اسد الدین اویسی نے مرکزی مسلم ورکنگ کمیٹی (يو ایم اے سی) کے ایک وفد کے ساتھ یہاں پرگتی بھون میں وزیر اعلی سے ملاقات کی اور انہیں این پی آر پر اپنے اعتراضات کے بارے میں ایک تفصیلی میمورنڈم سونپا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ سے قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پر فوری طور پر کام بند کرنے کی اپیل کی ہے جیسا کہ کیرالہ حکومت نے کیا ہے۔

اسد الدین اویسی نے مرکزی مسلم ورکنگ کمیٹی (يو ایم اے سی) کے ایک وفد کے ساتھ یہاں پرگتی بھون میں وزیر اعلی سے ملاقات کی اور انہیں این پی آر پر اپنے اعتراضات کے بارے میں ایک تفصیلی میمورنڈم سونپا۔ انہوں نے کہا کہ این پی آر اور قومی شہری رجسٹر (این آرسی) کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر داخلہ ملک کو گمراہ کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ اس کی مخالفت میں تمام سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ ہوں گی۔ ملک بھر میں شہریت (ترمیمی) قانون کی مخالفت کی جاری ہے۔ ملک کی 11 ریاستوں کے وزرائے اعلی اپنی اپنی ریاستوں میں این آر سی نافذ نہیں کرنے کے سلسلے میں متحد ہو گئے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ایک ’سیاسی مسئلہ‘ نہیں ہے، یہ آئینی مسئلہ ہے۔ این پی آر، این آر سی اور سی اےاے کا ہندوستانی شہریت کو مسخ کرنے میں استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے کیرالہ حکومت اور دیگر ماہرین کے ساتھ مشاورت کرکے این پی آر پر کام فوری طور پر روکنے کے لئے قدم اٹھائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔