ووٹرلسٹ نظرثانی کو لے کر الیکشن کمیشن پہنچے اویسی، کہا- ’جلدبازی ہوئی تو کئی فیصد لوگوں کی شہریت چلی جائے گی‘
اویسی کی قیادت میں ایم آئی ایم کے ایک نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن کے افسروں سے ملاقات کی۔ اس دوران اویسی نے کہا کہ اگر 20-15 فیصد لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں چھوٹ گئے تو وہ اپنی شہریت بھی کھو دیں گے۔

اسد الدین اویسی / ویڈیو گریب
بہار میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کو لے کر اے آئی ایم آئی ایم کا ایک نمائندہ وفد رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی قیادت میں الیکشن کمیشن پہنچا۔ نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن کے افسروں کے ساتھ ملاقات کی۔ اس دوران اویسی نے کہا کہ ہم ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی کے خلاف نہیں ہیں لیکن اس عمل کے لیے تھوڑا اور وقت دیا جانا چاہیے۔
ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر 20-15 فیصد لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں چھوٹ گئے تو وہ اپنی شہریت بھی کھو دیں گے۔ اگر کسی کا نام ہٹا دیا جائے تو وہ شخص نہ صرف اپنی حق رائے دہی سے محروم ہو جائے گا بلکہ اس کے ذریعۂ معاش کا مسئلہ بھی سامنے آ جائے گا۔
اویسی نے کہا کہ ہمارا صرف یہ سوال ہے کہ الیکشن کمیشن اتنے کم وقت میں اس طرح کی قواعد کو کیسے نافذ کر سکتا ہے؟ لوگوں کو اس مسئلہ کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم نے عملی مشکلات کو اُجاگر کرتے ہوئے ان معاملوں کو الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا ہے۔
وہیں بہار میں ایم آئی ایم آئی ایم کے ریاستی سربراہ اور ایم ایل اے اخترالایمان نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے گزارش کی ہے کہ نظرثانی کی تاریخ بڑھا دی جائے یا روک لگا دی جائے کیونکہ ریاست میں کئی لوگوں کے پاس پیدائش کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے، کئی مہاجر مزدور ہیں اور مانسون کا موسم بھی ہے۔ ریاست میں صرف 2 فیصد آبادی کے پاس پاسپورٹ ہے اور گریجویٹس کی تعداد 14 فیصد ہے۔ غریب لوگوں کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ سیلاب کے دوران کئی لوگوں نے اپنے دساتویز اور سامان کھو دیے ہیں، جس سے وہ کاغذات نہیں ہونے کے سبب ووٹ دینے سے محروم رہ جائیں گے۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) عمل کے خلاف دائر عرضی پر سماعت پر اپنی حامی بھر دی۔ سپریم کورٹ ان عرضیوں پر 10 جولائی کو سماعت کرے گا۔ ووٹر لسٹ نظرثانی کے خلاف سپریم کورٹ میں آر جے ڈی رکن پارلیمںٹ منوج جھا، اے ڈی آر اور ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے عرضی دائر کی ہے۔