رَوی داس مندر تنازعہ: دلتوں پر ہو رہے مظالم ناقابل برداشت... پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے دہلی میں روی داس مندر توڑے جانے اور بھیم آرمی سربراہ چندرشیکھر کو گرفتار کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ کانگریس ترجمان سرجے والا نے بھی اس کے لیے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں روی داس مندر توڑے جانے کے خلاف رام لیلا میدان میں جمع ہوئے بھیم آرمی کارکنوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے کے درمیان پولس نے ان کارکنان پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ اس کے باوجود روی داس مندر توڑے جانے سے ناراض بھیم آرمی کارکنان کا غصہ ختم نہیں ہوا۔ بی جے پی حکومت کے خلاف ان کا احتجاجی مظاہرہ بڑھتا ہی رہا جسے دیکھتے ہوئے پولس نے بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر آزاد سمیت تقریباً 80 لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ ان گرفتاریوں کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔


پرینکا گاندھی نے روی داس مندر توڑے جانے کے خلاف دلتوں کے احتجاجی مظاہرے میں پولس کے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کو غلط قرار دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت پہلے کروڑوں دلت بہنوں-بھائیوں کی ثقافتی وراثت کی علامت روی داس مندر سے کھلواڑ کرتی ہے اور جب ملک کی راجدھانی میں ہزاروں دلت بھائی-بہن اپنی آواز اٹھاتے ہیں تو بی جے پی ان پر لاٹھی برساتی ہے، آنسو گیس کا استعمال کراتی ہے، گرفتار کرتی ہے۔‘‘


پرینکا گاندھی نے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’دلت کی آواز کو اس طرح بے عزت کیا جانا برداشت سے باہر ہے۔ یہ ایک جذباتی معاملہ ہے۔ ان کی آواز کی عزت کی جانی چاہیے۔‘‘


دوسری طرف کانگریس لیڈر اور پارٹی ترجمان رندیپ سرجے والا نے بھی گرو روی داس مندر توڑے جانے کی مخالفت کرنے والے غریبوں پر بے رحمانہ لاٹھی چارج کی پرزور مذمت کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’گرو روی داس مندر توڑنے کی مخالفت کرنے پر غریبوں پر ملک کی راجدھانی میں بے رحمی سے لاٹھیاں بھانجتی بی جے پی حکومت۔ غریب اگر آواز اٹھائے تو مجرم ہے۔ بی جے پی ہے تو ممکن ہے۔ گودی میڈیا نہیں دکھائے گا یا بتائے گا، کیونکہ یہ سچ مشکل پیدا کرنے والا ہے۔‘‘


دراصل دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ حال ہی میں 15ویں صدی کے سنت مندر کو گرا دیا گیا۔ اس کی اجازت سپریم کورٹ کے ذریعہ دی گئی۔ بعد ازاں دہلی اور پنجاب کے کچھ حصوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ شروع ہوا۔ حکومت کی اس کارروائی کے بعد اب ان لوگوں نے اس فیصلے کے خلاف دہلی کے رام لیلا میدان میں دھرنا و مظاہرہ کرنے پہنچے۔ دہلی کے تغلق آباد اور آس پاس کے علاقوں میں گزشتہ شام اچانک تشدد بھڑک گیا۔ پرتشدد بھیڑ نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی اور کئی مقامات پر توڑ پھوڑ کی۔ اس کے بعد دہلی پولس نے بھیڑ پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Aug 2019, 2:10 PM