بنگال میں تشدد سے ناراض بی جے پی نے صدر راج نافذ کرنے کا کیا مطالبہ

سمبت پاترا نے کہا کہ ’’ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے کارکنوں اور ان 2.28 کروڑ بنگالیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے جنہوں نے ہماری پالیسیوں اور نظریات سے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘

سمبت پاترا، تصویر یو این آئی
سمبت پاترا، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مغربی بنگال میں انتخابی نتائج کے بعد سے مسلسل بڑھتے ہوئے تشدد کے لئے ترنمول کانگریس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ریاست میں صدارتی حکمرانی کے نافذ کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے منگل کو یہاں ایک ورچول پریس کانفرنس میں کہا کہ "مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے انتخابات میں کامیابی کے بعد سے ہم جس طرح کا مزاج دیکھ رہے ہیں اس پر یقین نہیں ہو رہا ہے۔" مغربی بنگال آج جل رہا ہے۔ ہمارے کارکنان ہر وقت ہمارے لیڈروں کو فون کر رہے ہیں اور ان کی واحد اپیل ہے کہ ہمیں بچالو۔‘‘

سمبت پاترا نے کہا کہ مغربی بنگال میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتظامیہ کے زیر اہتمام تشدد ہے جس کے لئے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی ذمہ دار ہیں۔ پاترا نے کہا کہ "بی جے پی مغربی بنگال میں حزب اختلاف کی اہم پارٹی ہے اور ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے کارکنوں اور ان 2.28 کروڑ بنگالیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے جنہوں نے ہماری پالیسیوں اور نظریات سے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔"


پاترا نے مزید کہا کہ "ہم بی جے پی کے تمام کارکنوں، ان لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں جو ہمیں ووٹ دیتے ہیں اور جن لوگوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیا ان سبھی کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ آپ مطمئن رہیں۔ ہم مرکزی حکومت میں ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی پارٹی ہیں، آپ کے اوپر آنچ نہیں آئے گی۔ ہم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ "بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا خود مغربی بنگال جا رہے ہیں اور وہ خود ہی جائزہ لیں گے، کارکنوں سے ملاقات کریں گے، ان لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں گے جن کے مال کا نقصان ہوا ہے۔ ایک ایک چیز پر وہ خود رپورٹ تیار کریں گے۔ جب پارٹی کا سربراہ خود کھڑا ہوتا ہے تو اس سے اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ کسی بھی قیمت پر ہم حق کے راستے سے نہیں ہٹیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */