اتر پردیش ضمنی انتخابات: بی جے پی کم فیصد ووٹ ملنے سے پریشان، بدلے گی حکمت عملی

بی جے پی کو آنے والے وقت میں قانون ساز کونسل اور پنچایت انتخابات کی تیاری کرنی ہے، اس لیے ضمنی انتخاب کو لے کر بی جے پی میں بے چینی پائی جاتی ہے اور آئندہ انتخابات میں کوئی غلطی نہیں کرنا چاہتی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی کئی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج سے بی جے پی میں بے چینی پائی جاتی ہے، اس ضمنی انتخاب میں بی جے پی کو سیٹوں کے حساب سے کوئی خاص نقصان نہیں ہوا، لیکن گزشتہ انتخابات کے مقابلے پارٹی کے ووٹ فیصد میں بڑی کمی آئی ہے، اس کی وجہ سے پارٹی میں اس کو لے کر شدید نکتہ چینی شروع ہو گئی ہے، اس لئے آئندہ قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) اور پنچایت انتخابات سے پہلے بی جے پی اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

لوک سبھا انتخابات میں 60 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی کو حال ہی میں ہوئے ضمنی اسمبلی انتخابات میں بارہ بنکی ضلع کی زید پور سیٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور جبکہ دیگر سیٹوں پر بھی ووٹ فیصد میں بھاری کمی آ ئی ہے، اس کو لے کر پارٹی کے اندر ہلچل تیز ہو گئی ہے، حالت یہ ہے کہ ریاست کے بی جے پی کے سینئر لیڈر اس ہار کی وجہ تلاش کرنے کے لئے ذمہ دار لوگوں کے ساتھ جائزہ میٹنگ لے رہے ہیں، پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ اور جنرل سکریٹری سنیل بنسل 11 نشستوں کے انچارج کو بلا کر صورتحال کی معلومات لیں گے اور گھٹے ووٹ فیصد کے ساتھ شکست کی زمینی حقیقت کا پتہ لگائیں گے۔


دراصل آنے والے وقت میں بی جے پی کو قانون ساز کونسل اور پنچایت کے انتخابات کی تیاری بھی کرنی ہے، اگر مقامی سطح پر ووٹ فیصد میں خاطر خواہ فرق نہ آیا تو بی جے پی کے لئے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں، اسی لیے پارٹی میں ضمنی انتخابات کی کارکردگی کو لے کر بے چینی پائی جا رہی ہے، پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے حزب اختلاف کے مقابلے بہت اچھی تیاری کی تھی، جہاں انتخابات ہونے تھے، وہاں وزیر اعلی یوگی اور ریاستی صدر تک نے بوتھ سطح کی کمیٹوں سے ملاقات کی تھی، اب تمام جگہ بوتھ کمیٹیوں کی حقیقت کا بھی از سر نو جائزہ لیا جائے گا اور جہاں بھی خامی پائی جائے گی اسے درست کیا جائے گا‘‘۔

بی جے پی لیڈر نے صاف کہا کہ ایک نشست کے نکلنے کا غم نہیں ہے، ہر سیٹ پر جو ووٹ فیصد کم ہوا ہے، اعلی قیادت کو اس کی فکر زیادہ ہے۔ غطی کہاں ہوئی ہے اس کا جائزہ لینے کے بعد ہی معلوم ہوگا، لیکن پارٹی اس سے پہلے اپنے کو مضبوط کرکے آئندہ انتخابات میں اترے گی، قانون ساز کونسل اور پنچایت کا الیکشن دیکھتے ہوئے تنظیم اپنی حکمت عملی بدلے گی، ساتھ ہی ساتھ ازسر نو جائزہ بھی لیا جائے گا۔ وہیں بی جے پی کے ریاستی ترجمان ہریش شریواستو نے کہا کہ پارٹی ہر چیز کا جائزہ لے گی، ووٹ فیصد گھٹنے کا مقابلہ عام اسمبلی انتخابات سے نہیں کیا جا سکتا ہے، پھر بھی ہماری پارٹی ہر سیٹ کا گہرائی سے جائزہ لے گی، جہاں بھی کوئی خامی ہوگی اسے درست کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔