منی پور میں لوٹے گئے 5669 ہتھیاروں میں سے 1344 برآمد، باقی کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری

منی پور میں ذات پات کے فسادات پھوٹنے کے بعد مختلف قسم کے 5669 جدید ترین ہتھیار اور بھاری مقدار میں میں گولہ بارود لوٹ لیا گیا، جس میں سے 1344 ہتھیار اور ہزاروں راؤنڈ گولہ بارود برآمد کیا جا چکا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور میں 3 مئی کو ذات پات کے فسادات پھوٹنے کے بعد مختلف تنظیموں، ہجوموں اور افراد نے مجموعی طور پر 5669 مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیار اور لاکھوں کی تعداد میں گولہ بارود لوٹ لیا گیا تھا۔ اب تک 1344 ہتھیار اور ہزاروں راؤنڈ گولہ بارود برآمد کیا جا چکا ہے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

منی پور حکومت کے چیف سیکورٹی ایڈوائزر کلدیپ سنگھ نے کہا کہ لوٹے گئے باقی ماندہ اسلحہ اور گولہ بارود کی بازیابی کے لیے مختلف ریاستی اور مرکزی سیکورٹی فورسز نے ریاست بھر میں ایک بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی طرف سے سرحدی اور حساس علاقوں میں تلاشی مہم چلائی گئی اور اس دوران امپھال ایسٹ، چورا چند پور اور تھوبل اضلاع سے 11 ہتھیار، 20 راؤنڈ گولہ بارود، دو کلو گرام گن پاؤڈر، ایک 51 ایم ایم مارٹر، ایک پستول برآمد کیا گیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک بڑا دھماکہ خیز ہینڈ گرنیڈ، 10 دیسی ساختہ مارٹر اور دو ریڈیو سیٹ برآمد ہوئے۔


سی آر پی ایف کے سابق ڈائریکٹر جنرل سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ تلاشی آپریشن تب تک جاری رہے گا جب تک لوٹی گئی تمام بندوقیں برآمد نہیں ہو جاتیں۔

منی پور حکومت نے 22 ستمبر کو ہتھیار لوٹنے والے لوگوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ 15 دنوں کے اندر اپنے ہتھیار جمع کرائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی اور حفاظتی کارروائی کی جائے گی۔ 22 ستمبر کو ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا تھا کہ ریاستی حکومت ان 15 دنوں کے اندر ایسے غیر قانونی ہتھیار جمع کرنے والے افراد پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔

سنگھ نے کہا، ’’15 دنوں کے اختتام پر، مرکزی اور ریاستی سیکورٹی فورسز دونوں ریاست بھر میں اس طرح کے ہتھیاروں کو برآمد کرنے کے لئے ایک مضبوط اور وسیع تلاشی آپریشن شروع کریں گے اور کسی بھی غیر قانونی ہتھیار سے منسلک تمام افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔