کورونا وائرس: مہاراشٹر کے چار شہر 31 مارچ تک لاک ڈاؤن، لیکن...

ہندوستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے چار شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ لیکن اس دوران میڈیکل اسٹورس اور اہم دکانیں کھلی رہیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے۔ ہندوستان میں اب تک تقریباً 210 سے زیادہ لوگ اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ہندوستان میں مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جہاں کورونا سے سب سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے چار شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن اس درمیان میڈیکل اسٹورس اور اہم دکانوں کو کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چار شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے کا یہ حکم 31 مارچ تک کے لیے ہے۔

اس لاک ڈاؤن کی جانکاری مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے دی۔ انوھں نے کہا کہ ہم نے ممبئی، پونے، پمپری، ناگپور اور ایم ایم آر حلقہ کو 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن راشن و سبزی کی دکانیں اور دوائی کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ اس کے علاوہ ضروری خدمات بھی جاری رہیں گی۔ حالانکہ حکومت نے کہا ہے کہ لوگوں کو بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔


بہر حال، 31 مارچ تک غیر ضروری سامانوں اور شراب کی دکانیں، مال سمیت کئی ادارے بند رہیں گے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ پوری دنیا لوگوں کو گھر میں رہنے کی صلاح دے رہی ہے اس لیے لوگ بہت ضروری کام سے ہی باہر نکلیں اور جو کام گھر میں رہ کر ہو سکتا ہے، اسے گھر پر ہی کریں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری دفاتر کو پوری طرح سے بند نہیں کیا جائے گا، لیکن یہاں 25 فیصد حاضری ہی رہے گی۔

دہلی میں بھی سبھی مالوں کو بند کرنے کا دیا گیا حکم

کورونا وائرس کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے بھی سبھی مالوں کو بند کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہم سبھی مال (کرانہ، فارمیسی اور سبزی دکانوں کو چھوڑ کر) کو بند کر رہے ہیں۔ حکومت نے سبھی مالس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صرف مال میں موجود ضروری دکانیں ہی کھلی رہیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔