’ہماری لڑائی صرف پرائمری تعلیم میں ہندی کو مسلط کرنے کے خلاف‘، ہندی-مراٹھی لسانی تنازعہ پر سنجے راؤت کا بیان
سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ہم نے کسی کو ہندی بولنے سے نہیں روکا ہے۔ کیونکہ ہمارے یہاں ہندی فلمیں، ہندی تھیٹر اور ہندی موسیقی ہے۔ ہماری لڑائی صرف پرائمری تعلیم میں ہندی کو مسلط کرنے کے خلاف ہے۔‘‘

مہاراشٹر میں ہفتہ (5 جولائی) کو راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے نے ہندی اور مراٹھی زبان کی لڑائی پر ایک ایک ساتھ آ کر ’وجے ریلی‘ کو خطاب کیا۔ اس کے بعد سے ہی حکمراں جماعت کے لیڈران نے ان کے خلاف بیان دینا شروع کر دیا ہے۔ مہایوتی کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے راجیہ سبھا رکن اور شیو سینا-یو بی ٹی کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ہفتہ کو منعقد ریلی کے بعد مہایوتی کے لیڈران بوکھلاہٹ کے شکار ہیں، اب انہیں رونا پڑے گا۔ مہاراشٹر میں ہر جگہ اپنا عوامی رونا پروگرام شروع کریں۔ ہم آپ کے پروگرام کا انعقاد کریں گے۔‘‘
سنجے راؤت نے مراٹھی اور ہندی زبان کی لڑائی پر بھی بات کی۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہ ’’ریلی کے بعد پورے ملک میں ہندی کو لازمی قرار دینے کے خلاف ماحول بنا ہے۔ کئی ریاستوں کے لیڈران نے ادھو ٹھاکرے سے رابطہ کر انہیں مبارکباد دی ہے۔ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کی ریلی کے بعد کئی ریاستوں کے لیڈران نے کہا کہ انہیں مرکز کے ہندی کو لازمی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف لڑنے کی طاقت ملی ہے۔‘‘
شیو سینا لیڈر کے مطابق جنوبی ریاستیں اس مسئلہ پر برسوں سے لڑ رہی ہیں۔ ہندی کے نفاذ کے خلاف ان کے موقف کا مطلب ہے کہ وہ نہ تو ہندی بولیں گے اور نہ ہی کسی کو ہندی بولنے دیں گے، لیکن مہاراشٹر میں ہمارا موقف ایسا نہیں ہے۔ ہم ہندی بولتے ہیں، ہمارا موقف ہے کہ پرائمری اسکولوں میں ہندی کے لیے سختی برداشت نہیں کی جائے گی، ہماری لڑائی یہیں تک محدود ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ایم کے اسٹالن نے ہمیں اس جیت پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ اس سے سیکھیں گے۔ ہم ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں، لیکن ہم نے کسی کو ہندی بولنے سے نہیں روکا ہے۔ کیونکہ ہمارے یہاں ہندی فلمیں، ہندی تھیٹر اور ہندی موسیقی ہے۔ ہماری لڑائی صرف پرائمری تعلیم میں ہندی کو مسلط کرنے کے خلاف ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔