ظالموں کا ظلم کالے قانون کے خلاف جاری تحریک کو کمزور نہیں کر سکتا: امارت شرعیہ

حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ اس کا ظلم اوراس کی جارحیت اس آواز کو اب کمزور نہیں کرسکتی، ہم سب مل کر ظالم کواس کے ظلم کا مزہ چکھائیں گے اورآخری دم تک ظلم کے خلاف کھڑے رہیں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سہرسہ: امارت شرعیہ کی دعوت پراجلاس میں مقرر ین نے کہاکہ مرکزی حکومت کے ظالمانہ قوانین کے خلاف جو تحریک پورے ملک میں چل رہی ہے، حکومت اس تحریک کی آواز کو سننے کے بجائے اس آواز کو دبانے کے لئے اب ظالمانہ اورجارحانہ رویہ اختیار کرتی نظر آرہی ہے، لیکن حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ اس کا ظلم اوراس کی جارحیت اس آواز کو اب کمزور نہیں کرسکتی، ہم سب مل کر ظالم کواس کے ظلم کا مزہ چکھائیں گے اورآخری دم تک ظلم کے خلاف کھڑے رہیں گے۔

میٹنگ کا انعقاد امارت شرعیہ کی دعوت پر ہوا، صدارت نائب ناظم امارت شرعیہ مفتی محمد سہراب ندوی نے کی، میٹنگ میں سیکولرسیاسی جماعتوں کے ذمہ داران، ملی جماعتوں کے نمائندگان اورتنظیم امارت شرعیہ کے ضلعی کمیٹی وبلاک کمیٹیوں کے صدر وسکریٹریز کے علاوہ علمائ،ائمہ، دانشوران اورسماجی کارکنان نے شرکت کی، میٹنگ کے آغاز میں صدر مجلس نے کہاکہ یہ میٹنگ حضرت امیر شریعت مدظلہ کی ہدایت پر منعقد ہورہی ہے، اوریہ امارت شرعیہ کی کالے قوانین کے خلاف جاری جدوجہدکا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد ملک اورآئین کی حفاظت کا جذبہ رکھنے والی پارٹیوں، جماعتوں اوربھائیوں کے ساتھ اس تحریک کو مضبوط بناناہے، اورعلاقہ کا دورہ کرکے غریبوں، دلتوں اورکمزور طبقہ کو جگانا ہے۔


اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے ضلع صدر اندھیریاد نے کہاکہ ہم لوگ مضبوطی سے یہ لڑائی لڑرہے ہیں، جہاں ہماری یا ہمارے ورکروں کی ضرورت ہو ہم حاضر ہونے کے لئے تیار ہیں، اس لڑائی کو ہم لوگ اپنی لڑائی سمجھ رہے ہیں، کانگریس ضلع صدر ودیانند جی نے یقین دلایاکہ پارٹی کی قیادت کے حکم کا انتظار نہیں کروں گا بلکہ ہرقدم اس قانون کے خلاف کھڑے ہیں اورآئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔

راجدنگر کمیٹی کے صدر کوشل نے کہاکہ ایک کمیٹی بنائی جائے اورسب مل کر اس اس تحریک کو گاﺅں گاﺅں تک پہونچائیں۔ راجد کے ضلع صدر پروفیسر طاہر نے بھی اپنی پارٹی کی طرف سے جاری کوششوں کا ذکر کیا، ان حضرات کے علاوہ بھاکپا مالے،جن ادھیکارپارٹی وغیرہ کے نمائندوں نے بھی اپنی رائے پیش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */