اپوزیشن کے امیدوار بی سدرشن ریڈی آج داخل کریں گے نائب صدر کے لیے پرچہ نامزدگی
اپوزیشن کے امیدوار سابق جسٹس بی سدرشن ریڈی آج نائب صدر کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ ان کا مقابلہ این ڈی اے کے سی پی رادھا کرشنن سے ہے، انتخاب 9 ستمبر کو ہوگا اور اسی دن نتیجہ آئے گا

نئی دہلی: اپوزیشن کی جانب سے نائب صدر کے عہدے کے امیدوار سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی آج یعنی جمعرات کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق 21 اگست نامزدگی کی آخری تاریخ ہے جبکہ 25 اگست تک امیدوار اپنی امیدواری واپس لے سکتے ہیں۔ اس عہدے کے لیے انتخاب 9 ستمبر کو ہوگا اور اسی دن ووٹوں کی گنتی بھی مکمل کر لی جائے گی۔
بی سدرشن ریڈی کا شمار ملک کے معتبر قانونی ماہرین میں ہوتا ہے۔ وہ گوا کے پہلے لوکایُکت رہ چکے ہیں اور اس سے قبل گواہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے ریڈی کو 2007 میں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔ اب ان کا براہ راست مقابلہ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن سے ہوگا جنہوں نے بدھ کے روز ہی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ دونوں امیدواروں کا تعلق جنوبی ہندوستان سے ہے۔
یہ انتخاب موجودہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے اچانک استعفیٰ کی وجہ سے کرایا جا رہا ہے۔ دھنکھڑ نے 21 جولائی کو اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا، حالانکہ ان کی مدت کار 10 اگست 2027 تک باقی تھی۔ ان کے استعفیٰ کے بعد یہ عہدہ خالی ہوا اور اب اس پر نئے امیدوار کا انتخاب ناگزیر ہو گیا ہے۔
ادھر نامزدگی سے قبل اپوزیشن کے ’انڈیا اتحاد‘ نے بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال میں بی سدرشن ریڈی کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد کی۔ اس تقریب میں مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور ریڈی کو بطور امیدوار پیش کیے جانے کو ایک تاریخی اور اہم قدم قرار دیا۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک تفصیلی پوسٹ بھی شیئر کی۔ انہوں نے لکھا کہ ’’سابق جسٹس بی سدرشن ریڈی اپنی بے مثال عدالتی دیانت اور انصاف کے تئیں غیر متزلزل عزم کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے سماجی، اقتصادی اور سیاسی مساوات کے حق میں کئی تاریخی فیصلے سنائے، جن سے ہندوستانی جمہوریت مزید مستحکم ہوئی۔‘‘
کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’یہ انتخاب صرف ایک آئینی عہدے کے لیے نہیں بلکہ ہمارے ملک کی روح کے لیے ایک نظریاتی جدوجہد ہے۔ ایک طرف حکمران جماعت نے آر ایس ایس کی نظریات کو اپنایا ہے تو دوسری طرف ہم نے آئین اور اس کی اقدار کو اپنے لیے رہنما بنایا ہے۔‘‘
انہوں نے ریڈی کی شخصیت کو ہندوستان کی آزادی کی تحریک کے ان بنیادی اصولوں کا نمائندہ قرار دیا جن پر ہمارے آئین کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ کھڑگے کے مطابق ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں کی غیرجانبداری پر سوال اٹھ رہے ہیں، بی سدرشن ریڈی کی امیدواری ایوان بالا کے وقار اور شفافیت کو دوبارہ بحال کرنے کی ایک کوشش ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔