حزب اختلاف نئے اتحاد ’انڈیا‘ کے ساتھ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار، بنگلورو اجلاس سے اعلان

بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی جاری میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کے گروپ کا نام ’انڈیا‘ یعنی 'انڈین نیشنل ڈیولپمینٹل انکلوسیو الائنز ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>ٹوئٹر</p></div>

ٹوئٹر

user

قومی آوازبیورو

بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی جاری میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب ان کے گروپ کا نام انڈیا (آئی این ڈی آئی اے) ہوگا۔ کانگریس کی قیادت میں یہ اپوزیشن گروپ پہلے یو پی اے کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اب یہ تمام اپوزیشن جماعتیں ہندوستانی اتحاد کا حصہ ہوں گی۔ اس انڈیا کی مکمل شکل 'انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنز' ہے۔

خیال رہے کہ بنگلورو میں اپوزیشن کا اجلاس جاری ہے۔ گزشتہ روز یعنی 17 جولائی کو اجلاس کا پہلا دن غیر رسمی تھا جس میں بحث کے بعد عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس کے بعد آج باضابطہ میٹنگ ہوئی، جس میں گرینڈ الائنس کے نام پر بات ہوئی۔ کل رات کی میٹنگ میں تمام پارٹیوں سے نام تجویز کرنے کو کہا گیا اور آج کی میٹنگ کے دوران ان پر تبادلہ خیال کیا گیا اور متفقہ طور پر 'انڈیا' (آئی این ڈی آئی اے) نام پر اتفاق کیا گیا۔


بنگلورو میں جمع ہونے والی تمام اپوزیشن جماعتوں کی مکمل فہرست: کانگریس، ٹی ایم سی، جے ڈی یو، آر جے ڈی، این سی پی، سی پی ایم، سی پی آئی، سماج وادی پارٹی، ڈی ایم کے، جے ایم ایم، عام آدمی پارٹی، شیو سینا (ادھو دھڑا)، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، آر ایل ڈی، آئی یو ایم ایل، کیرالہ کانگریس (ایم)، ایم ڈی ایم کے، وی سی کے، آر ایس پی، کیرالہ کانگریس (جوزف)، کے ایم ڈی کے، اپنا دال کیمرواڑی، ایم ایم کے، سی پی آئی ایم ایل، اے آئی ایف بی۔

بنگلورو میں جاری اس اجلاس کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ 26 پارٹیاں متحد ہوکر کام کرنے کے لیے موجود ہیں۔ اس وقت ہم سب کی 11 ریاستوں میں حکومتیں ہیں۔ اکیلے بی جے پی کو 303 سیٹیں نہیں مل سکیں۔ وہ اپنے اتحادیوں کے ووٹوں کا استعمال کر کے اقتدار میں آئی اور پھر انہیں بے دخل کر دیا۔


کھڑگے نے کہا ’’بی جے پی صدر اور ان کے لیڈر اپنے پرانے حلیفوں سے سمجھوتہ کرنے کے لیے ایک ریاست سے دوسری ریاست بھاگ رہے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ جو اتحاد انہیں یہاں نظر آ رہا ہے اس کا نتیجہ اگلے سال ان کی شکست کی صورت میں نکلے گا۔ اپوزیشن کے خلاف ہر ادارے کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں ہمارا مقصد اپنے لیے اقتدار حاصل کرنا نہیں ہے۔ یہ جمہوریت، سیکولرازم اور سماجی انصاف کے تحفظ کے لیے ہے۔ آئیے ہم ہندوستان کو ترقی، بہبود اور حقیقی جمہوریت کی راہ پر واپس لے جانے کا عزم کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔