نائب صدر انتخاب: سابق سپریم کورٹ جج بی سدرشن ریڈی اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار نامزد
اپوزیشن اتحاد انڈیا نے سابق سپریم کورٹ جج بی سدرشن ریڈی کو نائب صدر انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار نامزد کیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس کا باضابطہ اعلان کیا

نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ نے سابق سپریم کورٹ جج بی سدیرشن ریڈی کو آئندہ نائب صدر انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار کے طور پر نامزد کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ متفقہ طور پر لیا گیا، جس کا اعلان کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل، 19 اگست 2025 کو ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ پریس کانفرنس میں انڈیا بلاک کے دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ نائب صدر انتخاب نظریاتی جنگ ہے، جس پر تمام اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی. سدیرشن ریڈی کو مشترکہ امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی نے بھی، جو انڈیا بلاک کا حصہ نہیں، ریڈی کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے سابق جج کو ہندوستان کے سب سے ممتاز اور ترقی پسند قانون دانوں میں شمار کرتے ہوئے کہا، ’’انہوں نے ہمیشہ سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف کے لیے حوصلہ مندانہ جدوجہد کی۔ وہ ایک عام آدمی ہیں اور ان کے کئی فیصلے ایسے ہیں جو غریب طبقے کے حق میں رہے اور آئین اور بنیادی حقوق کی حفاظت کی۔‘‘
بی سدیرشن ریڈی نے 2007 سے 2011 تک چار سال اور چھ ماہ تک سپریم کورٹ میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مختلف شعبہ ہائے قانون میں کئی اہم فیصلے دیے، خصوصاً فوجداری انصاف، آئین، ٹیکس، سروس قانون اور انسانی حقوق کے مسائل پر۔
ریڈی نے گوا کے پہلے لوکایکت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں، تاہم سات ماہ بعد استعفیٰ دے دیا۔ اس سے قبل وہ گوہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
سدیرشن ریڈی کا تعلق مشترکہ آندھرا پردیش کے ایک گاؤں سے ہے اور انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ 1993 میں وہ آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں بطور اضافی جج مقرر ہوئے۔ اپوزیشن کے اس فیصلہ کے دو دن بعد حکمران این ڈی اے نے مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکریشنن کو نائب صدر انتخاب کے لیے امیدوار نامزد کیا تھا۔ نائب صدر انتخابات 9 ستمبر کو منعقد ہوں گے جبکہ نامزدگی کے لیے آخری تاریخ 21 اگست ہے۔
بی سدیرشن ریڈی کی نامزدگی اپوزیشن کے لیے ایک مضبوط موقف کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو کہ آئینی اصولوں، انسانی حقوق اور معاشرتی انصاف کے لیے ان کے لگاتار عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ریڈی کی امیدواری نہ صرف ایک نظریاتی انتخابی مقابلے کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ ان کے عدالتی کیریئر میں غریب اور پسماندہ طبقے کے لیے کیے گئے فیصلوں کی قدر بھی کرتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔