آپریشن سندور کو کامیابی کی علامت بنانے والی جرأت مند فوجی افسران، ویومیکا سنگھ اور صوفیہ قریشی

پہلگام حملے کے 15 دن بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان و پی او کے میں 9 سے زائد دہشت گرد ٹھکانے تباہ کیے، جس پر کرنل صوفیہ اور ونگ کمانڈر ویومیکا نے اہم معلومات دیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے خوبصورت سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو ایک دل دہلا دینے والا دہشت گرد حملہ پیش آیا، جس میں 26 عام شہری جاں بحق ہو گئے۔ ان میں سے بیشتر افراد مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سیاح تھے جو پہاڑوں کے حسن سے لطف اندوز ہونے آئے تھے۔ ممبئی کے 26/11 حملے کے بعد یہ پہلا ایسا واقعہ تھا جس میں اتنی بڑی تعداد میں عام شہریوں کی جان گئی۔ اس حملے کے بعد پورے ہندوستان میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ عوام پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کر رہے تھے اور بدلے کی خواہش ہر دل میں موجود تھی۔

ہندوستان نے اس حملے کا جواب دینے میں صرف 15 دن لگائے۔ 6 مئی کی رات ہندوستانی فضائیہ نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں موجود 9 سے زائد دہشت گرد ٹھکانوں کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانے مکمل طور پر تباہ کیے گئے اور پاکستان کو ایک واضح پیغام دیا گیا کہ شہریوں کی ہلاکت کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

اس کامیاب کارروائی کے سلسلہ میں حکومت ہند کی جانب سے ایک اہم پریس کانفرنس کی گئی، جس میں تین نمایاں شخصیات نے شرکت کی، خارجہ سیکریٹری وکرم مسری، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ۔ ان دونوں خواتین افسران نے نہ صرف آپریشن کی تفصیلات دنیا کے سامنے رکھیں بلکہ ہندوستانی فوج کی طاقت اور عزم کا بھرپور مظاہرہ بھی کیا۔

ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ

ہندوستانی فضائیہ میں 18 دسمبر 2004 کو کمیشن حاصل کرنے والی ویومیکا سنگھ کو اس وقت ملک کی بہترین ونگ کمانڈروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہیں چیٹا اور چیٹک جیسے لڑاکا ہیلی کاپٹر اڑانے کا طویل تجربہ حاصل ہے۔ 2017 میں وہ ونگ کمانڈر کے عہدے پر فائز ہوئیں اور تب سے اب تک ہزاروں گھنٹوں کی فلائنگ مکمل کر چکی ہیں۔


ویومیکا سنگھ کا کہنا ہے کہ انہیں چھٹی جماعت میں ہی یہ طے ہو گیا تھا کہ وہ فضائیہ میں جائیں گی، کیونکہ ان کے نام کا مطلب ہی ہے ’جو آسمان پر عبور حاصل کرے‘۔ یہ جملہ ان کے اندر ایک خواب کی صورت بسا، جو آج حقیقت بن چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے یو پی ایس سی کے ذریعے فضائیہ میں شمولیت اختیار کی تو اس وقت خواتین کی تعداد نہایت محدود تھی لیکن ان کے ارادے مضبوط تھے۔ وہ 2021 میں ونگ کمانڈروں کی اس ٹیم کا بھی حصہ رہ چکی ہیں جس نے ماؤنٹ منیرنگ سر کیا تھا، جو کہ ایک تاریخی کارنامہ تھا۔

کرنل صوفیہ قریشی

پریس کانفرنس کے دوران اردو و ہندی زبان میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے والی کرنل صوفیہ قریشی نے دنیا کو بتایا کہ پاکستان میں کن کن مقامات پر دہشت گردی کے اڈے موجود ہیں اور کس طرح ان پر حملہ کیا گیا۔ وہ کور آف سگنلز سے وابستہ ہیں اور اس وقت 35 برس کی عمر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے کسی بھی بین الاقوامی ملٹری ایکسرسائز کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون آفیسر ہیں۔

2016 میں ’فورس 18‘ کے نام سے ہونے والی ملٹری ڈرل میں صوفیہ قریشی نے نہ صرف شرکت کی بلکہ ہندوستانی دستے کی قیادت بھی کی۔ وہ ایک عسکری خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور بایو کیمسٹری میں ڈگری بھی رکھتی ہیں۔ انہوں نے تقریباً 6 سال اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت کانگو میں خدمات انجام دی ہیں۔


آپریشن سندور کی کامیابی

آپریشن سندور ایک اعلیٰ سطحی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ خفیہ معلومات، ہدف کی صحیح شناخت اور بین الخدماتی ہم آہنگی کی بنیاد پر ہندوستان نے دہشت گردی کو پناہ دینے والوں پر کاری ضرب لگائی۔ ونگ کمانڈر ویومیکا اور کرنل صوفیہ جیسے افسران نے نہ صرف اس مشن کی کامیابی کو ممکن بنایا بلکہ میڈیا کے ذریعے دنیا کو بتایا کہ ہندوستان نہ صرف اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ان دونوں خواتین افسران کی بھرپور تعریف ہو رہی ہے۔ ان کے حوصلے، قیادت اور علم نے لاکھوں ہندوستانیوں کو فخر کا احساس دلایا ہے۔ یہ پریس کانفرنس محض ایک سرکاری بیان نہیں تھا، بلکہ اس نے یہ واضح کر دیا کہ نئی نسل کی ہندوستانی خواتین افسران دشمن کے خلاف کسی بھی سطح پر کھڑی ہونے کے لیے تیار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔