آپریشن سندور: پاکستان کو پست کرنے میں اگنی ویروں کا بھی رہا اہم کردار، کم و بیش 3000 اگنی ویروں نے دکھایا دَم
بتایا جا رہا ہے کہ اگنی ویروں نے ایئر ڈیفنس سسٹم کو سنبھالنے میں انتہائی اہم کردار نبھایا۔ انھوں نے مشکل وقت میں اپنی تربیت کا پورا استعمال کیا اور اپنی بہادری و ایمانداری سے فوج کو مضبوطی فراہم کی۔

تصویر سوشل میڈیا
پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان اور اس کی پناہ میں پرورش پا رہے دہشت گردوں کو بھرپور جواب دیا تھا۔ اب اس آپریشن سے متعلق ایک اہم خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ بڑی تعداد میں اگنی ویروں نے بھی اپنے فرائض پوری تندہی کے ساتھ نبھائے تھے۔ ہندی نیوز پورٹل ’ہندوستان لائیو ڈاٹ کام‘ پر شائع ایک رپورٹ مین بتایا گیا ہے کہ جب ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا تو کم و بیش 3000 اگنی ویروں نے بھی اپنی بہادری دکھائی۔
بتایا جا رہا ہے کہ جن اگنی ویروں نے ’آپریشن سندور‘ میں حصہ لیا، انھیں 2 سالوں میں ’اگنی پتھ‘ منصوبہ کے تحت بھرتی کیا گیا تھا۔ ان جانبازوں کو آپریشن سندور کے دوران ایئر ڈیفنس سسٹم کو سنبھالنے کا ذمہ سونپا گیا تھا۔ فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اگنی ویروں نے اس مشکل وقت میں اپنی تربیت کا پورا استعمال کیا اور اپنی بہادری و ایمانداری سے فوج کے مستقل جوانوں کی طرح ہی مضبوطی کے ساتھ دشمنوں کا مقابلہ کیا۔ فوج کے ایئر ڈیفنس یونٹس سے ملی جانکاری کے مطابق اگنی ویروں نے دشمن کے میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام کر ہندوستان کی حفاظت میں اپنی قابلیت ثابت کی۔ پاکستانی میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام کرنے والی کئی ایئر ڈیفنس سسٹم میں سے ہر ایک میں 200-150 اگنی ویر شامل تھے۔
’ہندوستان لائیو ڈاٹ کام‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگنی ویروں نے مقامی سطح پر تیار ’آکش تیر‘ ایئر ڈیفنس سسٹم کو سنبھالنے میں بڑا کردار ادا کیا۔ یہ سسٹم دشمن کے حملوں کی فوری شناخت اور جوابی کارروائی میں اہم ثابت ہوا۔ ’آکاش تیر‘ کو گزشتہ سال ہی فوج میں شامل کیا گیا تھا اور یہ ہندوستان کے کثیر سطحی ایئر ڈیفنس سسٹم کا اہم حصہ بن گیا ہے۔
مغربی محاذ پر تعینات اے ڈی یونٹس میں اگنی ویروں کو 4 اہم شعبوں میں مہارت دی گئی تھی– گنرس، فائر کنٹرول آپریٹرس، ریڈیو آپریٹرس اور ہیوی ڈیوٹی وہیکل ڈرائیورس۔ انھوں نے ایل-70، زیڈ یو-23-2بی، اوسا-اے کے، پچورا، ٹنگوسکا جیسی بندوقیں اور میزائل سسٹم کو سنبھالا اور کئی رڈار سسٹم و مواصلات نیٹورک کو سنبھالنے کی بھی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔
قابل ذکر ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کی شروعات 7 مئی کو اس وقت ہوئی جب فوج اور فضائیہ نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے جواب میں پاکستان کے قبضے والے کشمیر اور پاکستان میں واقع دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو ایک ساتھ ہدف بنایا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 4 دنوں تک میزائل، ڈرون اور وزنی اسلحوں سے حملے و جوابی حملے ہوتے رہے۔ ہندوستانی فضائیہ نے جوابی کارروائی میں پاکستان کے 13 فوجی ٹھکانوں کو بھی ہدف بنایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔