آپریشن سندور: ہندوستانی فوج سے متعلق گمراہ کن خبر دینے والے 1400 ڈیجیٹل میڈیا ہوئے بلاک، حکومت نے دی جانکاری

لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جوان میں مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے بتایا کہ ملک میں فرضی خبر پر قابو پانے کے لیے حکومت نے اصول بنایا ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، آئی این اے ایس</p></div>

علامتی تصویر، آئی این اے ایس

user

قومی آواز بیورو

’آپریشن سندور‘ کے دوران ہندوستانی فوج کی طرف سے کیے گئے حملے میں پاکستان واقع دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو نیست و نابود کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ پاکستان کی طرف سے ہندوستانی کارروائی کے خلاف کئی طرح کے جھوٹے بیانیے پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ موجودہ وقت میں کسی بھی ملک کے لیے جنگ کے دوران فرضی خبروں اور پروپیگنڈہ سے نمٹنا بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ حالانکہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران پاکستان کی طرف سے فرضی خبریں پھیلانے کی کوشش میں سوشل میڈیا کا جس طرح وسیع استعمال کیا گیا، اس کے خلاف ہندوستان میں کچھ اہم اقدام بھی کیے گئے۔ ہندوستان نے پاکستانی سوشل میڈیا پر فرضی خبر پھیلانے کے ایجنڈے کو اپنے سخت قدم سے کمزور کر دیا۔

لوک سبھا میں اس تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو نے جانکاری دی کہ ملک میں فرضی خبروں پر قابو کرنے کے لیے حکومت نے اصول و ضوابط تیار کیا ہوا ہے۔ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان کے باہر سے فوج کے بارے میں کئی طرح کی فرضی خبریں پھیلانے کی کوشش کی گئی اور اسے روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے سخت قدم اٹھایا گیا۔ حکومت کی طرف سے اطلاعاتی تکنیک قانون 2000 کی دفعہ 69 اے کے تحت فرضی خبر پھیلانے والے ویب سائٹس اور سوشل میڈیا ہینڈل پر روک لگانے کا حکم جاری کیا گیا۔ نتیجۂ کار آپریشن سندور کے دوران ایسے تقریباً 1400 سوشل میڈیا سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، مرکزی حکومت کی ’فیکٹ چیک یونٹ‘ نے ہندوستان اور ہندوستانی فوج کے خلاف پاکستان کی غلط تشہیر کا دلیلوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔


دی گئی جانکاری کے مطابق آپریشن سندور کے دوران پاکستان کے پروپیگنڈہ سے نمٹنے کے لیے ایک سنٹرلائز کنٹرول روم بنایا گیا تاکہ مختلف محکموں اور وزارتوں کے درمیان بہتر کوآرڈنیشن بنایا جا سکے۔ یہ کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کر رہا تھا اور صحیح خبر کی جانکاری سبھی میڈیا گروپوں کو مہیا کرانے کا کام کر رہا تھا۔ کنٹرول روم میں برّی، بحری اور فضائی افواج کے نوڈل افسران کے علاوہ حکومت کے مختلف محکموں کے میڈیا افسران، پریس انفارمیشن کمیشن کے افسران شامل تھے۔ آپریشن سندور سے متعلق سوشل میڈیا پر موجود فرضی خبروں پر نظر رکھی جا رہی تھی اور پھر مناسب کارروائی کا حکم دیا جا رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔