ایران سے دوسری فلائٹ بھی پہنچی ہندوستان، 110 طلبا کے بعد ہندوستانی سفیروں کے کنبوں کی وطن واپسی

ایران میں پھنسے ہندوستانیوں کو لے کر جمعرات کو دوسری فلائٹ بھی دہلی ایئرپورٹ پہنچی۔ اس فلائٹ میں تہران میں مقیم سفیروں کے اہل خانہ سوار تھے، حالانکہ ان کی تعداد کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ نے شدت اختیار کر لی ہے۔ ان دونوں ممالک میں پھنسے دیگر ممالک کے باشندے جلد از جلد اپنے وطن واپس ہونے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ اس بیچ بروز جمعرات ہندوستانی باشندوں کو لے کر دوسری فلائٹ نے دہلی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی۔ حکومت ہند نے ہندوستانی افراد کی وطن واپسی کے لیے ’آپریشن سندھو‘ شروع کیا ہے، جس کے تحت راجدھانی تہران سے نکالے گئے 110 ہندوستانی طلبا کو لے کر پہلی فلائٹ آج علی الصبح دہلی پہنچی تھی۔ اس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی مزید ایک طیارہ دہلی پہنچا جس میں ایران میں مقیم ہندوستانی سفیر شامل ہیں۔

ایران میں پھنسے ہندوستانیوں کو لے کر دوسری فلائٹ دہلی ایئرپورٹ جب پہنچی، تو اس کی خبر تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔ اس فلائٹ کے بارے میں پہلے سے بہت زیادہ جانکاری سامنے نہیں آئی تھی۔ اس فلائٹ میں تہران میں مقیم سفیروں کے اہل خانہ سوار تھے۔ حالانکہ ان کی تعداد کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری نہیں مل سکی ہے۔


اس درمیان وزیر مملکت برائے خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے ’آپریشن سندھو‘ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ہمارے پاس فلائٹ تیار ہیں۔ ہم آج مزید طیارے بھیج رہے ہیں۔ ہم ترکمانستان سے ہوتے ہوئے کچھ دیگر لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ وہاں سے اگر کوئی نکالنا چاہتا ہے، تو اس سے متعلق گزارش کے لیے ہمارے سفارت خانوں سے کبھی بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ جیسے جیسے حالات بدلیں گے، ہم ہندوستانی شہریوں کو وہاں سے بہ حفاظت نکالنے کے لیے مزید طیارہ بھیجیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے اس آپریشن میں مدد کے لیے ترکمانستان اور آرمینیا کی حکومتوں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ دراصل ایران میں پھنسے ہندوستانی طلبا و دیگر افراد کو پہلی فرصت میں وہاں سے نکال کر آرمینیا و ترکمانستان میں ٹھہرایا گیا، اور پھر وہاں سے ہندوستانی واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔